کراچی (یس ڈیسک) صوبائی سیکریٹری داخلہ عبدالکبیر قاضی نے کہا ہے کہ سندھ میں 27 لاکھ افغان مہاجریں ہیں، اسی سال پاکستان سے واپس بھیج دیا جائیگا، صوبے میں اب کوئی مدرسہ، مسجد، عبادت گاہ اجازت کے بغیر نہیں بن سکے گی، اس کیلئے قانون سازی کر رہے ہیں۔
دہشتگردی میں ملوث ملزمان کیلئے جیل بھی الگ ہوگی۔ آج صوبائی اپیکس کمیٹی کی سب کمیٹی کا اجلاس سیکریٹری داخلہ عبدالکبیر قاضی کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے نادرا کے ساتھ کرائم ٹریکنگ کا معاہدہ کر لیا ہے، جس کے ذریعے جرائم میں ملوث افراد کا ڈیٹا رکھا جا سکے گا۔
جبکہ صوبے میں انسداد دہشتگردی کا محکمہ بھی قائم کر دیا گیا ہے، جس کا مرکز کراچی میں ہو گا دہشتگردوں کو رکھنے کیلئے الگ جیل کے قیام کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت انسداد دہشتگردی کے دفاتر قائم کیے جائینگے، جس کا مرکز کراچی ہوگا جبکہ حیدرآباد اور سکھر میں ریجنل مراکز ہونگے۔
اجلاس میں فغان مہاجرین کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ ان کے کیمپ شہر سے باہر منتقل کیے جائینگے۔ اس کے ساتھ یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ صوبے میں کوئی مدرسہ، مسجد، یا عبادت گاہ اجازت کے بغیر نہیں بن سکے گی اور اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کی جائیگی۔