کراچی : پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے جس میں ابتدائی نتائج کےمطابق مسلم لیگ (ن) نے لاہور میں 274 میں سے 143 نشستیں جیت کر سادہ اکثریت حاصل کرلی جب کہ فیصل آباد سے چوہدری شیر علی کے بیٹے کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
سندھ اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے پہلے مرحلے کی پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے اور ساتھ ہی نتائج کی آمد کا سلسلہ بھی جاری ہے جس میں ابتدائی نتائج کے مطابق سندھ میں پیپلزپارٹی نے چیرمین کی 72، جے یو آئی (ف) 3 اور (ق) لیگ نے 2 نشستیں جیت لیں ہیں جب کہ پنجاب میں (ن) لیگ نے اب تک چیرمین کی 354 ، پیپلزپارٹی 7، تحریک انصاف 56، (ق) لیگ 5 نشستیں حاصل کرلیں اس کے علاوہ 110 آزاد امیدوار بھی کامیاب ہوگئے ہیں
لاہور میں مسلم لیگ (ن) نے 274 میں سے چیرمین کی 143 نشستیں جیت کر سادہ اکثریت حاصل کرلی اور تحریک انصاف کے حصے میں 7 نشستیں آئیں جب کہ فیصل آباد میں یوسی 116 میں کانٹے کا مقابلہ ہوا اور بلآخر یہ بڑا مقابلہ راناثنااللہ گروپ کے امیدوار نے جیت لیا جس میں عاشق رحمانی نے 2291 ووٹ لے کر چوہدری شیر علی کے بیٹے اور وزیر مملکت عابد شیر علی کے بھائی عامر شیر علی کو شکست دے دی، عامر شیر علی فیصل آباد سے میئر کے امیدار تھے تاہم انہوں نے عاشق رحمانی کے مقابلے میں 2117 ووٹ حاصل کیے۔
دونوں صوبوں کے اضلاع میں پولنگ کا عمل صبح ساڑھے 7 بجے شروع ہوا جو شام ساڑھے 5 بجے تک جاری رہا تاہم کئی حلقوں میں بدانتظامی اور لڑائی جھگڑے دیکھے گئے ہیں۔ لاہور، گجرات، قصور، وہاڑی، شکارپور، خیرپور اور جیکب آباد میں کئی پولنگ اسٹیشنز پر ہنگامے اور جھگڑے دیکھنے میں آئے جب کہ کئی پولنگ اسٹیشنز پر پولنگ کا سامان ہی تاخیر سے پہنچا۔
گجرات کے یوسی 11 میں جھگڑے اور ہنگامی آرائی کے بعد پولنگ کا عمل روک دیا گیا جب کہ تحریک انصاف کے امیدوار کے بھائی نے جعلی ووٹ ڈالنے والے کو پکڑا تو پولیس اہلکار امیدوار کے بھائی کو ہی گرفتار کر کے اپنے ہمراہ لے گئے جس کے بعد تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد نے پولیس اسٹیشنز پر دھاوا بول دیا۔
رائیونڈ کے یوسی 273 گورنمنٹ مڈل ہائی اسکول میں مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے کارکنوں میں تصادم ہوگیا اور دونوں جانب سے ایک دوسرے کے کپڑے پھاڑ دیئے گئے، صورتحال پر قابو پانے کے لئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا جس کے بعد کارکنان منتشر ہوگئے جب کہ لودھراں کے گرلز کالج پولنگ اسٹیشن کے باہر کھلاڑی اور متوالے آمنے سامنے آگئے اور تلخ کلامی کے بعد لاتوں، گھونسوں، ڈنڈوں اور کرسیوں کو آزادانہ استعمال کیا گیا جس کے نتیجے میں کئی کارکن زخمی ہوگئے۔
سندھ میں بھی پولنگ اسٹیشن پر ہنگامے اور جھگڑے دیکھے گئے، شکار پور کی یونین کونسل پیربخش میں 2 سیاسی گروپوں میں جھگڑے کے نتیجے میں 9 افراد زخمی ہوگئے جب کہ جعلی ووٹ کاسٹ کروانے پر اسسٹنٹ پولنگ آفیسر شاہ میرعباسی کو گرفتار کرلیا گیا۔ خیرپور میں الیکشن ڈیوٹی پر مامور ایس ایچ او عبدالستار کلہوڑو دل کا دورہ پڑنے پر جاں بحق ہوگئے جب کہ گجرات میں پبلک اسکول نمبر 2 کا پریزائیڈنگ آفیسرمحمد شریف بھی دل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔
وزیراعظم نواز شریف نے لاہور کے علاقے سرائے سلطان کی یونین کونسل 70 میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا اس موقع پر لیگی کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے ماڈل ٹاؤن میں ووٹ کاسٹ کیا جب کہ بلاول بھٹو زرداری نے اپنی زندگی کا پہلا ووٹ نوڈیرو کے پولنگ اسٹیشن میں کاسٹ کیا ، ان کی آمد کے موقع پر پولنگ اسٹیشن کے اندر موجود تمام افراد کو باہر نکال دیا گیا۔
پنجاب کے جن اضلاع میں پولنگ ہوئی ان میں لاہور، فیصل آباد، گجرات، چکوال، بھکر، ننکانہ صاحب، قصور، پاکپتن، اوکاڑہ، لودھراں، ویہاڑی اور بہاول نگر شامل ہیں جب کہ سندھ کے 8 اضلاع سکھر، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب آباد، کشمور اور قمبرشہدادکوٹ میں ووٹ ڈالے گئے۔