سندھ بھر میں آج سندھی ثقافت کا دن منایا جارہاہےاس حوالے سے مختلف شہروں میں تقاریب جاری ہیں۔
سندھی ثقافت کے دن کی خوشیوں میں امریکی بھی شامل ہوگئے،کراچی کے امریکی قونصل خانے میں اس حوالے سے رنگا رنگ تقریب ہوئی۔
سندھ کلچرل ڈے کی مناسبت سے منعقدہ تقریب کا آغاز شرکا نے سسی پنوں اور ماروی جیسے کرداروں کو یاد کرکے کیا،سفارت پر ثقافت یوں غالب آئی کہ کرسیوں کی جگہ دری، چاندنی اور گاؤ تکیوں نے لے لی،مغربی ملبوسات ، اجرک کی قدیم رنگینیوں میں چھپ گئے۔
محفل سندھی ثقافت کے اعزاز میں رکھی گئی ہو تو یہ ہو نہیں سکتا کہ تال اور دھمال کا جادو نہ ہو، سندھ کے روایتی سُر فضا میں بکھرے تو کیا مقامی کیا غیر مقامی، سبھی جھومنے لگے۔
امریکی قونصل جنرل گریس شیلٹن نے سندھ دھرتی کی ثقافت سے اپنی جذباتی وابستگی کا اظہار بھی سندھی زبان میں ہی کیا۔نظم سے نثر تک اور موسیقی سے رقص تک امریکی قونصل خانے میں سندھی ثقافت کو یوں سراہا گیا کہ مشرق اور مغرب کے فاصلے سمٹ گئے۔
سندھی ٹوپی اور اجرک کی تاریخ برسوں پرانی ہے،یہ سندھ کی ثقافت کی عکا س بھی ہےاورسندھ کے عوام کا فخربھی ۔ جس طرح مقامی زبان اور لباس ہر علاقے کی پہچان ہوتی ہے۔ اسی طرح سندھی ٹوپی اور اجرک برسوں سے صوبہ سندھ کی پہچان ہے اسی لئے سندھ کےباسی سندھی ٹوپی اور اجرک ساراسال خریدتے بھی ہیں اوراپنے پہناوے میں اسے خاص اہمیت بھی دیتےہیں ۔
صوبے کی ثقافت کے یہ خوبصورت رنگ سندھ سمیت بلوچستان،پنجاب،خیبرپختونخواہ گلگت سمیت ہر جگہ نظر آتے ہیں سندھی ٹوپی اور اجرک بیرون ملک بھی تحفتاًبھیجی جاتی ہیں۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ ساراسال ان کا کاروبار خوب چمکتا رہتا ہے ۔ سندھی ٹوپی کی تیاری میں کپڑا ،زری،قیمتی پتھراور شیشہ استعمال کیا جاتا ہے۔اوریہ 100روپے سے لے کر تک ہزارو ں روپےتک فروخت کی جاتی ہے۔
سندھی ٹوپی اور اجرک قدیم ثقافت کی پہچان ہے اور زندہ قومیں اپنی ثقافت کو کبھی فراموش نہیں کرتیں۔