کینیڈا (یس ڈیسک) کینیڈا کے ایک موسیقی کے بینڈ نے اپنا جذباتی الوداعی کنسرٹ پیش کیا ہے کیونکہ ان کے بینڈ کے رہنما کے دماغ میں کینسر کی تشخیص ہوئی ہے۔
’دی ٹریجیکلی ہپ‘ نامی بینڈ کے آخری شو کے تمام ٹکٹ فروخت ہو چکے تھے اور یہ شو آنٹوریو کے گنسٹن میں سنیچر کو ہوا جسے پورے کینیڈا میں براہ راست نشر کیا گيا۔
وزیر اعظم جسٹن ٹریڈیو نے جو کہ شو میں موجود تھے کہا کہ ’یہ بینڈ گذشتہ 30 برسوں سے کینیڈا کے ساؤنڈ ٹریک (نغمے) لکھ رہا تھا۔‘
اس بینڈ کے رہنما گلوکار 52 سالہ گورڈ براؤن نے مئی میں اپنی بیماری کے بارے میں بتایا تھا اور اس خبر سے کینیڈا بھر میں صدمے کا ماحول پیدا ہو گيا تھا۔
کینیڈا کے نشریاتی ادارے نے مسٹر براؤن کو ملک کا غیر سرکاری ’پوئٹ لاریئٹ‘ یعنی ملک الشعراء قرار دیا ہے۔
کینیڈا کے وزیر اعظم شو میں موجود تھے اور انھوں نے بینڈ کی وال پر اپنے تاثرات لکھے
گلوب اینڈ میل اخبار نے لکھا کہ ’15 سٹاپ مین مشین ٹور نے افسردگی کی ایک لکیر اپنے پیچھے چھوڑی ہے تاہم پورے ملک میں اس پر جشن کا سماں بھی رہا ہے۔‘
وزیر اعظم ٹریڈیو نے شو کے بعد ٹویٹ کیا کہ ’یہ بینڈ ہمیشہ ہمارے دلوں اور پسندیدہ نغمو ں کی فہرست میں رہے گا۔‘
انھوں نے ایک دیوار پر پیغام لکھتے ہوئے اپنی تصویر بھی ٹویٹ کی جس میں انھوں نے اس بینڈ کو ’کینیڈا کا بینڈ‘ قرار دیا ہے۔
اس بینڈ کا قیام سنہ 1980 کی دہائي میں عمل میں آیا تھا اور اس کے نغموں میں کینیڈا کی زندگی کی ترجمانی تھی جس میں ایک چھوٹے شہر کی خصوصیت تھی اور اس نے ملک گیر پیمانے پر لوگوں کا دل جیت لیا۔
شو کے تمام ٹکٹ فروخت ہو چکے تھے اور اسے ملک بھر میں براہ راست نشر کیا گيا انھوں نے ایک کالج بینڈ کے طور پر اپنے سفر کا آغاز کیا تھا اور ان کے 14 البم کی کامیابی زیادہ تر کینیڈا تک محدود رہی۔
بہت سےکینیڈا والے اسے صرف ’ہپ‘ کے نام سے جانتے ہیں اور ان کے گیت ان کی قومی شناخت بن گئي۔
گنسٹن نے سنیچر کے دن کو مخصوص طور پر ’یوم دی ٹریجیکلی ہپ‘ قرار دیا۔