کراچی (یس ڈیسک) 1958ء کو کراچی میں پیدا ہونیوالی مہناز کا اصل نام کنیز فاطمہ تھا۔ ان کے استاد امرائو بندو خان کے بھتیجے نذیر نے انہیں مہناز کا نام دیا۔ مہناز نے موسیقی کی تربیت مہدی حسن بڑے بھائی پنڈت غلام قادر سے حاصل کی۔
امیر امام نے انھیں پاکستان ٹیلیوژن کے پروگرام ”نغمہ زار”کے ذریعے عوام سے متعارف کروایا جس کے بعد مشہور موسیقار اے حمید نے مہناز کو فلمی دنیا میں آنے کی دعوت دی۔ ہدایتکار نذرالاسلام کی فلم ”حقیقت” مہناز کی بطور گلوکارہ ریلیز ہونے والی پہلی فلم تھی جس کے بعد جلد ہی مہناز فلمی دنیا کی مقبول ترین آواز بن گئیں اور فلمی صنعت کے ہر موسیقار نے مہناز کی آواز کو اپنی فلم میں شامل کرنا اپنا اعزاز جانا۔
مہناز نے ساڑھے تین سو سے زیادہ فلموں کے لئے پانچ سو سے زیادہ نغمات ریکارڈ کروائے۔ حکومت پاکستان نے موسیقی کے شعبے میں مہناز کی خدمات کے اعتراف کے طور پر انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا تھا۔ 19 جنوری 2013ء کو وہ اپنے علاج کیلئے پاکستان سے امریکا جا رہی تھیں کہ اچانک راستے میں ان کی طبیعت خراب ہوگئی۔ جہاز کو ہنگامی طور پر بحرین میں اتارا گیا اور انہیں فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکیں اوراپنے خالق حقیقی سے جا ملیں۔