ممبئی (ویب ڈیسک) بالی وڈ میں بھی ‘می ٹو’ مہم کے تحت ایک کے بعد ایک بڑی شخصیت پر جنسی ہراسانی کے الزامات سامنے آرہے ہیں، ایسے میں نامور ہدایت کار ساجد خان پر بھی جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا گیا، جس پر ان کی بہن فرح خان نے شرمندگی کا اظہار کیا۔فرح خان اور ساجد خان بالی وڈ کے مشہور بہن بھائی کی جوڑی مانے جاتے ہیں، جو دونوں بہترین ہدایت کار ہیں، گزشتہ روز ساجد خان پر اداکارہ سلونی چوپڑا، اداکارہ رشیل وائٹ اور بھارتی صحافی کرشمہ نے جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ ان سے غیر اخلاقی رویے سے بھی پیش آئے۔تاہم ساجد خان نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ٹوئٹر پر ایک پیغام جاری کیا، جس میں ان کا کہنا تھا کہ عائد کیے گئے الزامات کی وجہ سے وہ اُس وقت تک اپنی نئی فلم ’ہاؤس فل 4‘ کی ہدایت کاری سے کنارہ کشی اختیار کر رہے ہیں، جب تک وہ سچ ثابت نہیں کردیتے‘۔انہوں نے میڈیا سے بھی درخواست کی کہ ’جب تک سچ ثابت نہیں ہوجاتا تب تک کوئی بھی فیصلہ نہ کریں‘۔ دوسری جانب ان کی بہن فرح خان نے ٹوئٹر پر شیئر کی گئی اپنی ایک پوسٹ میں ساجد خان پر غم و غصہ کا اظہار کیا۔انہوں نے بتایا کہ یہ وقت ان کے اہل خانہ کے لیے تکلیف دہ ہے، اگر میرے بھائی نے اس قسم کا رویہ اختیار کیا ہے تو اسے اس کی قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ میں کسی بھی لحاظ سے اس طرح کا رویہ برداشت نہیں کرسکتی اور ہمیشہ ہر اُس خاتون کے ساتھ کھڑی ہوں گی جس کو تکلیف پہنچائی گئی ہوگی۔ واضح رہے کہ حال ہی میں بھارتی اداکارہ تنوشری دتہ نے اداکار نانا پاٹیکر پر جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔اس کے بعد سے بالی وڈ فلم نگری میں ایسے کئی کیسز سامنے آئے اور وکاس بہل، رجت کپور اور آلوک ناتھ پر بھی جنسی ہراساں کیے جانے کے الزامات کا انکشاف ہوا۔