اسلام آباد: اسلام آباد ہائیکورٹ میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست کی سماعت کرنے والا نیا بینچ بھی ٹوٹ گیا۔ڈان نیوز ٹی وی کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی جانب سے تیسری مرتبہ قائم کیے گئے بینچ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس اطہر من اللہ شامل تھے۔
عدالت کے بینچ نے جسٹس اینڈ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے دائر درخواست پر سماعت کرنا تھی، تاہم جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔جسٹس اطہر من اللہ نے موقف اپنایا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری سے میرا تعلق ہے، یہ درخواست بھی ان کی پارٹی کے رکن کی ہے، لہٰذا وہ اس لیے سماعت نہیں کرسکتے۔کیس کا پس منظر:این اے 53 اسلام آباد سے جسٹس اینڈ ڈیموکریٹ پارٹی کے امیدوار عبدالوہاب بلوچ نے عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست دائر کی تھی اور اعتراض اٹھایا تھا کہ تحریک اںصاف کے سربراہ نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اپنی مبینہ بیٹی ٹیریان جیڈ وائٹ کا ذکر چھپایا تھا اور وہ آئین کے آرٹیکل 62 (ون) ( ایف) کے صادق اور امین نہیں ہیں۔تاہم ریٹرننگ افسر ( آر او ) اور ایپلٹ ٹریبیونل نے ان تمام اعتراضات کو مسترد کردیا تھا اور عمران خان کو عام انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دے دی تھی۔ابتدائی طور پر اس معاملے پر اسلام آبائی ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بینچ قائم کیا تھا، تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے بینچ کو دوبارہ تشکیل دیتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جگہ جسٹس میاں گل حسل اورنگزیب کو شامل کردیا تھا۔ تاہم درخواست گراز کے وکیل شیخ احسن الدین نے بینچ کی دوبارہ تشکیل کو چیلینج کرتے ہوئے کہا تھا کہ 23 جولائی کو ڈویژن بینچ کے سربراہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اس درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے حکم جاری کیا تھا کہ اور سماعت یکم اگست تک ملتوی کی تھی۔دوسری جانب عبدالوہاب بلوچ کے ایک اور وکیل ایڈووکیٹ عمران حیدر کاظمی نے درخواست کی تھی کہ جب تک اس بینچ کی تشکیل پر سوالیہ نشان ہے تب تک اس معاملے کو نہ سنا جائے۔بعد ازاں جسٹس عامر فاروق نے ان اعتراضات پر ناراضی کا اظہار کیا تھا لیکن انہوں نے خود کو اور ساتھی جج کو اس کیس سے الگ کرلیا تھا اور چیف جسٹس ہائیکورٹ سے درخواست کی تھی کہ انہیں اور جسٹس اورنگزیب کو بینچ میں شامل نہیں کیا جائے۔جس کے بعد یہ معاملہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے پاس چلا گیا تھا، جنہوں نے گزشتہ روز جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس اطہر من اللہ پر مشتمل بینچ تشکیل دیا تھا، تاہم فاضل جج نے اس کیس کی سماعت سے معذرت کرلی۔جسٹس اطہر من اللہ کی معذرت کے بعد یہ معاملہ دوبارہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو بھجوا دیا گیا۔اس کے علاوہ ایک شہری حافظ احتشام کی جانب سے بھی عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواست دائر کی گئی تھی، جس کی ابتدائی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی تھی، تاہم بعد میں انہوں نے سماعت سے معذرت کرلی تھی۔جسٹس عامر فاروق کی جانب سے معذرت کے بعد یہ درخواست بھی جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور اطہر من اللہ پر مشتمل بینچ کے روبرو مقرر کی گئی تھی۔