پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج تھیٹر کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد ڈراموں، رقص اور موسیقی کے ذریعے ملکی ثقافت کو اجاگر کرنا ہے۔
بدقسمتی سے چند سال قبل پاکستانی تھیٹر میں کچھ ایسے سکرپٹ کی انٹری ہوئی کہ فیملیز نے تھیٹر سے منہ موڑ لیا۔ اس کا نتیجہ یہ ہواکہ تھیٹر کے فنکار معاشی بھنور میں پھنس کر رہ گئے۔ ڈرامے، رقص اور موسیقی کے ذریعے ثقافتی نظریات کا تبادلہ ،تخیلقی صلاحیتوں کا اظہار ہو یا نئے نظریات متعارف کرانا ہوں، ایسےمعاملات کے لئے تھیٹر کا کردار انتہائی اہم رہا ہے مگر جب ادب اور تخلیقی رنگوں سے ہٹ کر بے ہودہ رقص کی نذر ہوا تو تنگدستی کا شکار فنکاروں نے چینلوں کا رخ کرلیا۔ فن کاروں کا کہنا ہے کہ تھیٹر پاکستان کی ثقافت کا اہم حصہ ہے جس کی بحالی کے لئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے۔