اسلام آباد: نیب کی خصوصی ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
نیب کی ٹیم نے اسلام آباد میں موجود زرداری ہاؤس سے آصف علی زرداری کو گرفتار کیا۔ گرفتاری کے موقع پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے چہرے پر مسکراہٹ کی تصاویر اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہیں۔سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے صارفین کا کہنا ہے بلاول زرداری کے چہرے پر مسکراہٹ ان کے اپنے والد کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے ہے اور آصف علی زرداری کی گرفتاری کے بعد شاید بلاول زرداری اس بات سے خوش ہیں کہ اب وہ پارٹی کے امور بغیر کسی مداخلت کے احسن طریقے سے چلا سکتے ہیں تاہم سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ بلاول کے چہرے پر مسکراہٹ فرضی ہے جس کی وجہ ہے کہ انہیں کہا گیا ہے کہ ہم جیلوں سے نہیں گھبراتے تاہم اگر گرفتاری کے وقت آپ کے چہرے پر پریشانی نظر آئی تو کارکن مایوس ہو جائیں گے جس سے تحریک چلانے میں دشواری ہو گی ۔گرفتاری کے وقت آصف علی زرداری کی چھوٹی بیٹی آصفہ زرداری نے انہیں گلے لگا کر گھر سے رخصت کیا۔ آصف علی زرداری کی گرفتاری کے موقع پر قمر زمان کائرہ اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آصف زرداری کی گرفتاری کے موقع پر پولیس اور قمر زمان کائرہ کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس کے بعد قمر زمان کائرہ نیچے گر گئے۔
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری کی گرفتاری پر مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا بھی ردعمل سامنے آیا جس میں انہوں نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کو بھی ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ قانون سب کے لیے برابر اور احتساب غیر جانبدارنہ ہوتا تو چور دروازے سے آیا جعلی اعظم اپنا اور اپنی بہن کا حساب دینے کے لیئے آج کٹہرے میں ہوتا