مری اور بلوچستان میں برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔مری میں 1فٹ 8انچ،ایوبیہ ،نتھیاگلی،گلیات میں 2فٹ برف پڑ چکی ہے جبکہ بلوچستان کےضلع ہرنائی اورزیارت میں برف باری کی وجہ سے سڑکیں اب تک بند ہیں۔
ملکہ کوہسار مری میں ایک بارپھرسے برف باری شروع ہونےسے درجہ حرارت مزید نیچے آگیا،پائپ لائینوں میں پانی جم جانے سے لوگ مشکلات کا شکار ہیں ۔ادھربلوچستان میں برف باری کےباعث بند سڑکوں کی بحالی کاکام جاری ہے،ہرنائی ،کوئٹہ اور زیارت شاہراہ پانچ دن سے بند ہونے کی وجہ سے شدید سردی میں شہریوں کو خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔پی ڈی ایم اے کا کہناہےکہ سڑکوں کی بحالی کی کوششیں کی جارہی ہیں جبکہ آج سےہیلی کاپٹر کےذریعےاشیائے خورونوش اورامدادی سامان پہنچایاجائےگا۔چمن کوژک ٹاپ پر دو روز کے بعد برفباری کا سلسلہ شروع ہواتو کوژک ٹاپ کو ہیوی ٹریفک کے لیے بندکردیاگیا جبکہ کان مہترزئی کےمقام پر بھاری گاڑیوں سے ٹریفک کی روانی متاثر ہورہی ہے ۔ڈی جی پی ڈی ایم اے کےمطابق جہاں بذریعہ سڑک رسائی ممکن نہیں ان علاقوں میں آج سےہیلی کاپٹر کے ذریعے اشیائے خورونوش اور دیگر امدادی سامان پہنچایاجائے گا۔ صوبے کے 22 اضلاع کےڈپٹی کمشنروں کوریلیف اور امدادی سرگرمیوں کیلئےپچاس، پچاس لاکھ روپےجبکہ ڈویژنل کمشنروں کو ایک ایک کروڑ روپے فراہم کئےگئےہیں ۔انھوں نے بتایاکہ ضلع خاران میں شدید بارشوں کےباعث سیلابی بند ٹوٹنےسے دو افراد پانی میں بہہ کر جاں بحق اور7سو خاندان بے گھرہوئے،9ٹرکوں پرمشتمل امدادی سامان متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کردیاگیاہے۔خیبر پختونخوا ،پنجاب اور سندھ سمیت گلگت بلتستان اور کشمیر بھی سردی کی لپیٹ میں ہیں ۔ منگل کو اسکردو ملک کو سرد ترین علاقہ رہاجہاں درجہ حرارت منفی 12 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔