گلگت بلتستان میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے، گلیشیر اور برفانی تودہ سے متاثرہ گاؤں ارندو جانے والی ریسکیو ٹیمیں برفباری اور راستوں کی بندش کے باعث واپس آگئی ہے۔
بلتستان ڈویژن میں چار روز قبل ہونے والی برفباری کے باعث تمام بالائی دیہاتوں کے زمینی راستے بند ہیں۔ حالیہ برفباری سے پندے اور غورے میں دریائے سندھ پر واقع دو معلق پل بھی گرچکے ہیں۔ ضلع شگر کے گاؤں ارندو میں گلیشیئر سرکنے اور برفانی تودے گرنے کی اطلاعات پر دس رکنی ریسکیو ٹیم پیدل شگر روانہ ہوئی تھی، لیکن راستے میں زیادہ برف باری ہونے کی وجہ سے واپس آگئی، جو لوگ ارندو گاؤں سے پیدل اسکردو پہنچنے میں کامیاب ہوئے تھے وہ اپنے پیاروں کے لئے پریشان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ لوگوں کے کافی رشتہ دار اوپر پھنسے ہوئے ہیں پورے بھاشہ ویلی میں کوئ روڈ کا نہ کوئ بجلی کا انتظام نہیں ہے۔ ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ بلکل منقطع ہو چکا ہے۔ شگر انتظامیہ کی طرف سے پورے شگر میں کسی قسم کا کوئ اقدام نہیں کر رہے ہیں نہ کوئی وہاں پر دیکھنے کیلئے آرہا ہے۔ گھر والے وہاں پر بھی پھنسے ہوئے ہیں برف بہت زیادہ ہے۔ وزیراعلی حافظ حفیظ الرحمن نے ضلعی انتظامیہ کو متاثرہ علاقوں تک فوری پہنچنے اور دریائے سندھ پر تباہ پلوں کے متبادل گراڈی نصب کرنے کا حکم دے دیا ہے۔