اسلام آباد(ویب ڈیسک)لاپتہ ہونے کے بعد افغانستان میں قتل ہونے والے ایس پی طاہر داوڑ کے قتل کی تحقیقات کے لیے 7 رکنی جے آئی ٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن جے آئی ٹی کے سربراہ ہوں گے۔نوٹیفکیشن میں بتایا گیا
کہ جے آئی ٹی میں آئی ایس آئی، آئی بی اور ایم آئی کا بھی ایک، ایک نمائندہ شامل ہو گا۔اعلامیے کے مطابق ایس پی، ایس ڈی پی او شالیمار اور ڈی ایس پی سی آئی ڈی بھی شامل ہوں گے۔دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے ایس پی طاہر داوڑ کے ورثا کو شہید پیکج کے تحت معاوضہ دینے کی منظوری دیدی ہے۔وزیر اطلاعات کے پی کے شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ شہید ایس پی طاہر داوڑ کے ورثا کو ڈیڑھ کروڑ روپے دیئے جائیں گے، پیکج میں مالی امداد اور پلاٹ بھی شامل ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ شہید ایس پی طاہر داوڑ گریڈ 17 میں خدمات انجام دے رہے تھے، طاہر داوڑ کی 60 سالہ ریٹائرمنٹ تک ان کی اہلیہ کو تنخواہ دی جائے گی۔وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ شہید پولیس افسر کے بچوں کو تعلیم کے لیے اسکالرشپ دی جائے گی اور طاہر داوڑ کے ایک بیٹے کو اے ایس آئی بھرتی کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شہید کی بیوہ اور بچوں کو مفت طبی سہولیات دی جائیں گی۔خیال رہے کہ خیبر پختونخوا پولیس کے ایس پی طاہر خان داوڑ اسلام آباد سے 26 اکتوبر کو لاپتہ ہوئے تھے اور پھر ان کی لاش 13 نومبر کو افغانستان کے صوبے ننگر ہار سے ملی تھی۔حکومت پاکستان کی جانب سے اس واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے افغان سفیر کو طلب کر کے احتجاج بھی ریکارڈ کرایا گیا۔