لاہور(نیوز ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز کے درمیان تلخ کلامی ہوئی ہے۔ اس بات کا انکشاف ویب سائٹ ” نیا دور “کی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ نواز شریف فیملی نے شہباز شریف کو
فاصلے پر رکھنا شروع کر دیا ہے اور معاملات کا کنٹرول حسین نواز نے سنبھالا ہوا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حسن نواز نے پہلے مریض کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کو نواز شریف کا “ہیلتھ بلیٹن” جاری کرنے سے روک دیا اور پھر شہباز شریف کو بھی سابق وزیراعظم کی صحت کی صورتحال کے بارے میں میڈیا کو بیان کرنے کی ذمہ داری سے فارغ کر دیا. یہاں تک کہ ایک 2 بار تو شہباز شریف کو نوازشریف سے ملنے بھی نہیں دیا گیا اور انہیں کوئی نہ کوئی عذر پیش کرکے نوز شریف کے کمرے تک جانے ہی نہیں دیا گیا.شریف خاندان کے بعض قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ نوازشریف فیملی چاہتی ہے کہ شہباز شریف پاکستان واپس آجائیں تاکہ مریم نواز کی لندن آنے کی راہ ہموار ہو سکے۔اس حوالے سے چچا بھتیجے کی آپس میں تلخ کلامی بھی ہوئی جب حسین نواز نے چچا پر وطن واپس جانے پر زور دیا تو شہباز شریف نے کہا آپ کو بھی نوٹس موصول ہوئے ہیں آپ کیوں نہیں جاتے پاکستان ؟ میں میاں صاحب کا گارنٹر ہوں مجھے مروانا ہے کیا؟ میں نواز شریف کو واپس لانے کی گرنٹی دے کر آیا ہوں ان کے بغیر کیسے واپس جا سکتا ہوں۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ حسین نواز نے اپنے چچا سے کہا کہ اب تو پارٹی کا سیکرٹری جنرل بھی گرفتار کر لیا گیا ہے پارٹی کی قیادت کے لیے کوئی نہیں رہ گیا لہذا آپ کا وہاں ہونا ضروری ہے۔واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کی غرض سے لندن میں مقیم ہیں۔