کراچی……پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سہیل بلوچ کا کہنا ہے کہ حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہیں ، وزیر اعظم کے تائید کردہ نمائندے سے بھی بات چیت کیلئے تیار ہیں۔
سہیل بلوچ کا پریس کانفرنس میں مزید کہنا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب کا نام مذاکرات کے لیے تجویز کرتے ہیں،وزیر اعظم سے درخواست ہے کہ کوئی بھروسے والا شخص مذاکرات کے لیے بھیجیں،حکومت کو بلیک میل نہیں کرنا چاہتے، حکومت سے صرف پی آئی اے کی نجکاری پر اختلاف ہے۔انہوں نے بتایا کہ اغواکیے گئے ساتھیوں کو صبح ناگن چورنگی پرچھوڑ دیا گیا، ہمارے دروازے کھلے ہیں، بہت جلد قوم کو اس مشکل سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں ،آج صبح ڈیلی ویجز ملازمین کو داخلے سے روکنے کی مذمت کرتے ہیں ۔انہوں نے ساتھیوں کو منع کیا کہ سیاسی نعرے لگانے سے گریز کریں،سیاسی نعروں سے فائدہ نہیں نقصان ہوگا۔سہیل بلوچ کا کہنا تھا کہ کمشنر کراچی اورپولیس کو صبح 9 بجے ریلی منسوخ کرنے کابتا دیا تھا،احتجاج کی وجہ سے مسافروں کو درپیش مشکلات کا احسا س ہے ۔چیئرمین جوائنٹ ایکشن کمیٹی نےمزید کہا ہے کہ ہمیں علم ہے کہ ہمارے احتجاج کی وجہ سے عوام کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ہے، پی آئی اے کو نجکاری سے بچانے کیلئے ہمارے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں بچا تھا،تاہم ہم نے مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے رکھے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے عمرہ زائرین کو لے جانے کا فیصلہ کیا ہے،عمرہ زائرین کوعارضی سہولتیں دینے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کراچی سے 350سے زائد عمرہ زائرین کی روانگی کے لیےعملہ بھی فراہم کریں گے۔