نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کچھ ملکوں کا باریکی سے جائزہ لیں گے، اگر ذرا سا بھی مسئلہ دیکھا تو ایسے ملک کے شہریوں کو امریکا نہیں آنے دیں گے۔
یہ جواب ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں دیا، جس میں صحافی نے ان سے سوال کیا تھا کہ ’’پاکستان، افغانستان اور سعودی عرب کے شہریوں کی امریکا آمد پر پابندی کیوں نہیں لگا رہے؟ ‘‘اس صورت حال کے بعد امریکا میں مسلمانوں کےداخلے پر پابندی کا صدارتی حکم جاری ہونے کا امکان ہے،برطانوی میڈیا کے مطابق فوری پابندی کا اطلاق شام، لیبیا، ایران، عراق، سوڈان، یمن اور صومالیہ کے شہریوں پر ہوگا۔ایمنسٹی امریکا نے تارکین وطن سے متعلق فیصلے پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو تارکین وطن کے خلاف ہونے والے جرائم کی بھی ہفتہ وار رپورٹ طلب کرنے چاہیے۔صدر ٹرمپ کے فیصلوں اور جارحانہ مزاج کو دیکھ کرامریکی سینیٹرز بھی پریشان ہیںاور سینیٹرز نے ایٹمی حملے میں پہل کا اختیار صدر سے کانگریس کو دینےکےلیے بل جمع کروادیا گیا ہے۔