اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وزیر اعظم نواز شریف کا نام ایگزٹ کنڑول لسٹ سے نکالنے کے متعلق بنائی گئی کابینہ کی ذیلی کمیٹی نے حتمی سفارشات تیار کر لی ہیں۔ ذیلی کمیٹی کی سفارشات وزیر اعظم عمران خان کو بھجوائی جائیں گی جو جائزہ لے حتمی فیصلہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق سفارشات میں قومی احتساب بیورو کا موقف بھی شامل کیا گیا ہے اورآئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف فروغ نسیم کی زیرصدارت ہوا جس میں مشیر احتساب شہزاد اکبر سمیت سابق وزیراعظم نواز شریف کے میڈیکل بورڈ کے سربراہ محمود ایازبھی شریک ہوئے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز بھی اس معاملے پر ایک اجلاس ہوا تھا تاہم اس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوسکا۔ سابق وزیراعظم کے معالج ڈاکٹر عدنان نے کمیٹی ارکان کو بتایا کہ نوازشیرف دل، شوگر اور ہائپر ٹینشن جیسی بیماریاں میں مبتلا ہیں جب کہ پاکستان کے سرکاری اور بیرونی ڈاکٹرز ان کی صحت کو تشویشناک قرار دے چکے ہیں۔ دوسری جانب وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کی مشروط منظوری دی گئی ہے۔ حکومت پاکستان نے شرط رکھی ہے کہ نوازشریف کو بیرون ملک سفر کرنے کے لیے زرضمانت دینے کے ساتھ واپسی کا وقت بھی بتانا ہوگا۔ مسلم لیگ نے اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ حکومتی شرائط ناقابل قبول ہیں اور حکام نوازشریف کو باہر بھیجنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔