اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) اپوزیشن جماعتوں کے ارکان سینیٹ کارڈ بھول گئے۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ آج چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ووٹنگ کا دن ہے۔ ووٹنگ کے عمل کا آغاز آج دوپر 2 بجے ہو گا۔ جہاں اپوزیشن اس بات کا دعویٰ کر رہی ہے کہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوں گے وہیں حکومت بھی نمبر گیم پوری ہونے کا دعویٰ کر رہی ہے۔ تاہم فی الحال یہ خبر ہے کہ چئیرمین سینیٹ کو عہدے سے ہٹانے کی خواہش رکھنے والے اپوزیشن کے رہنما اپنا سینیٹ کارڈ ہی ایوان میں لانا بھول گئے۔سینیٹرز کی جانب سے انتہائی اہم اجلاس میں لاپرواہی برتی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سینٹرز ہنگامی بنیادوں پر سینیٹ سیکرٹریٹ سے عارضی کارڈز بنوا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق جس سینیٹر کے پاس کارڈ نہیں ہو گا اسے ووٹنگ کا عمل بننے سے روکا بھی جا سکتا ہے۔ جب کہ دوسری جانب اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر چئیرمین سینیٹ نے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ میں ڈٹ کر کھڑا ہوا اور اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا مقابلہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اور چئیرمین سینیٹ ہمیشہ غیر جانبدار ہوتا ہے ۔ میں نے ہاؤس کو غیر جانبداری سے چلایا۔ ووٹنگ کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ خفیہ رائے شماری اس لیے ہے تاکہ اراکین اپنا حق آزادی سے استعمال کر سکیں۔ چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے قریبی ذرائع نے بھی دعویٰ کیا کہ ان کے استعفے کی خبریں افواہوں پر مبنی ہیں۔واضح رہے اپوزیشن جماعتوں نے مل کر چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے لیے قراردار بھی جمع کروائی گئی تھی۔اپوزیشن کی جانب سے حاصل بزنجو کو چئیرمین سینیٹ کے لیے اُمیدوار نامزد کیا گیا ہے جبکہ جماعت اسلامی نے اس تمام معاملے میں غیر جانبدار رہنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔انہوں نے کہا کہ چئیرمین سینیٹ کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد سےایوان بالا کا وقارمجروح ہوگا۔