لاہور (ویب ڈیسک )سپریم کورٹ نے ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کیخلاف جعلی ڈگری سے متعلق کیس کو سماعت کیلئے مقررکر دیاہے تاہم عدالتی کارروائی سے قبل ہی ان کیلئے بڑی خوشخبری آ گئی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق سلیم شہزاد کی ڈگری کے حوالے سے ہائیر ایجو کیشن کمیشن بھی میدان میں آ گیاہے اور اس نے ڈی جی نیب لاہور کو خوشخبری سنا دی ہے ۔انگریزی اخبار ’ دی ٹریبیون ‘ کے رپورٹر ریاض الحق نے ٹویٹر پر ایک سکرین شاٹ جاری کیا ہے جو کہ ممکنہ طور پر ایچ ای سی کی جانب سے جاری کیا گیاہے ۔
ریاض الحق کا کہناتھا کہ ایچ ای سی کی جانب سے جو لیٹر سامنے آیا ہے اس میں کہا گیاہے کہ ہم نے ڈی جی نیب لاہور کی سلیم شہزاد کی ڈگری کی تصدیق کی ہے اور ہم اپنے اقدام پر قائم ہیں ۔صحافی کا کہناتھا کہ میرا خیال ہے کہ اب اس کے بعد یہ معاملہ ختم ہو جائے گا ۔
لیٹر میں دیکھا جا سکتاہے کہ تین سوالات کے جواب دیئے گئے ہیں جس میں مجموعی طور پر کہا گیاہے کہ ڈی جی نیب لاہور سلیم شہزاد کو ایم ایس سی کمپیوٹر سائنس کی ڈگر الخیر یونیورسٹی کی جانب سے جاری کی گئی ہے اور اسے ایچ ای سی کے ریجنل سینٹر پشاور کی جانب سے تصدیق کیا گیا ہے ۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے ان کے خلاف جعلی ڈگری کا کیس سماعت کیلئے مقرر کردیا ہے۔ سلیم شہزاد کے خلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ 12 نومبر کو کرے گا۔ عدالت نے درخواست گزار کو نوٹس جاری کردیا ہے۔