لاہور (ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر جنہیں عدالتی حکم پر جوڈیشل ریمانڈ پر کیمپ جیل منتقل کردیا گیا ہے کی جیل میں طبیعت خراب ہوگئی ہے جس پر جیل حکام نے ان کا میڈیکل چیک اپ کروانے کا فیصلہ کیا ہے
اور سروسز ہسپتال لاہور کے ڈاکٹروں کا ایک بورڈ آج بروز جمعرات جیل میں جاکر کیپٹن (ر) صفدر کا میڈیکل چیک اپ کرے گا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ پاکستانی عوام نے پانچ سال کیلئے منتخب کیا،اپوزیشن کے مطالبے پر استعفیٰ نہیں دونگا، آزادی مارچ کے پیچھے اندرونی اور بیرونی ایجنڈا ہے،تفصیلات نہیں بتا سکتا، حکومتی مذاکراتی کمیٹی جمعرات کو مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کرے گی، آزاد مارچ کی اجازت دینگے، مولانا فضل الرحمن کی تقریر نشر کر نے پر کوئی پابندی نہیں، اپوزیشن کا ایک ہی مسئلہ ہے،این آر او،گرفتار رہنماؤں کو آج باہر جانے کی اجازت دوں تو زندگی آسان ہو جائیگی، نوازشریف کے مستقبل کافیصلہ عدالتیں کریں گی،بھارت پلوامہ جیساا یک اورڈرامہ رچاسکتاہے، آرمی چیف کو کہا ہے فوج کو مکمل طور پر تیار رکھیں،ایران اور سعودی وزرائے خارجہ کی اسلام آباد میں ملاقات کی کوشش کر رہے ہیں، دونوں ممالک میں تناؤ کم کر ینگے۔ بدھ کو یہاں سینئر صحافیوں اور اینکرز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہاکہ ہمارے دھرنے اور مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں بڑا فرق ہے، وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ میں چار حلقوں کے ثبوت لیکر میں پھرتا رہا، ہر دروازہ کھٹکھٹایا جس کے بعد احتجاج کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہاکہ ایسا لگتا ہے مولانا فضل الرحمان کے پیچھے بیرونی قوتیں ہیں، ان کا چارٹر آف ڈیمانڈ واضح نہیں پھر بھی ہم آزادی مارچ کی اجازت دیں گے لیکن میں واضح الفاظ میں کہتا ہوں کہ عوام نے پانچ سال کیلئے منتخب کیا ہے،اپوزیشن کے کہنے پر استعفیٰ نہیں دوں گا۔وزیراعظم نے کہاکہ آزادی مارچ کے پیچھے اندرونی اور بیرونی ایجنڈا ہے۔