ممبئی: بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی لوک سبھا میں پارلیمانی لیڈر کے لیے سونیا گاندھی کو منتخب کرلیا گیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق کانگریس نے لوک سبھا کے لیے پارلیمانی لیڈر کا انتخاب کرلیا ہے تاہم اس بار پارٹی سربراہ راہول گاندھی کے انکار پر ان کی والدہ اور کانگریس کے انتخابی اتحاد یونائیٹڈ پروگریسیو الائنس کی چیئرپرسن سونیا گاندھی کو منتخب کیا گیا ہے۔راہول گاندھی نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کی بدترین شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کی پیشکش کی تھی تاہم پارٹی رہنماؤں نے اس پیشکش کو مسترد کردیا تھا، جس پر راہول گاندھی نے استعفیٰ واپس لے لیا تھا تاہم اب وہ کوئی نیا عہدہ قبول نہیں کریں گے۔کانگریس کے پارٹی ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ کانگریس کی پارلیمانی کمیٹی نے آج ہونے والے اجلاس میں لوک سبھا کے لیے سونیا گاندھی کو پارلیمانی لیڈر منتخب کرلیا ہے۔ لوک سبھا میں کانگریس کے اراکین کی تعداد 52 ہے۔واضح رہے کہ بھارت میں ہونے والے لوک سبھا کے انتخابات میں 542 نشستوں میں سے 352 نشستوں پر حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے فتح حاصل کر کے ایک بار پھر اپنی حکومت قائم کرلی ہے۔ راہول گاندھی بھی اپنی آبائی نشست سے ہار گئے تھے تاہم انہیں کیرالہ سے کامیابی مل گئی تھی۔ لوک سبھا کا پہلا اجلاس 17 جون کو ہوگا۔
دوسری جانب ایک خبر یہ بھی ہے کہ امریکہ نے بھارت کا تجارتی ترجیحی پروگرام معطل کردیاہے۔ صدرٹرمپ نے بھارت کو جی ایس پی ملک کے درجے کےخاتمے کا حکم نامہ جاری کر دیاہے۔غیر ملکی خبررساں ادارے نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ بھارت کے حوالے سے جی ایس پی معطلی پرعملدرآمد کا اطلاق 5جون سے ہوگا۔خبر ایجنسی کے مطابق بھارت کو ایگزیکٹو آرڈر کے تحت 24 نومبر 1975 میں جی ایس پی کا درجہ دیا گیا تھا۔