ممبئی / لاہور: چاہے سیاسی معاملہ ہو یا کھیل کا میدان بھارتی حکام کسی بھی جگہ اپنی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرنے میں پیچھے نہیں رہتے اور اس بار ہاکی انڈیا نے پاکستان سے میچ کھیلنے کے لئے معافی جیسی بچکانہ شرط عائد کردی ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکرٹری انڈین ہاکی نریندر بٹرا کا کہنا ہے کہ چیمپینز ٹرافی میں بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں حماد بٹ اور محمد توثیق نے قابل اعتراض اشارے کئے تھے، جب تک پاکستان اس پر معافی نہیں مانگتا تو ان کے ساتھ میچ نہیں کھیلیں گے.
نریندر بٹرا کا کہنا تھا کہ میچ جیتنے کے بعد جوش میں ایسا بھنگڑا پاکستان میں ہوتا ہو گا بھارت میں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کسی پاکستانی کھلاڑی کو انڈین لیگ میں کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کوچ شہناز شیخ کا کہنا ہے کہ بھارت کو پاکستان سے ہار کبھی برداشت نہیں ہوتی، بھارت کو اصل دکھ اس بات کا ہے کہ کروڑوں روپے خرچ کرنے کے بعد بھی وہ آج تک چیمپیئنز لیگ کے فائنل میں نہیں پہنچ سکے ہیں، ہر بات میں شرائط لگانا بھارت کی عادت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بدتمیزی اور گالیاں دینا بھارت کا وطیرہ ہے پاکستان کا نہیں، بھارت میں چوہا بھی مر جائے تو اس کا الزام پاکستان پر لگا دیا جاتا ہے، ہم نے تو بھارت کو کھیل کے میدان میں جواب دیا ہے۔
شہناز شیخ نے کہا کہ سیکرٹری انڈین ہاکی نریندر بٹرا اچھے انسان معلوم ہوتے ہیں لیکن پتہ نہیں کہ وہ یہ سب کچھ کس کی ایما پر کر رہے ہیں، ہم تو بار ہا کہہ چکے ہیں کہ کھیل کو سیاست سے علیحدہ رکھنا چاہیئے۔ بھارت میں جو کچھ ہوا اس پر ہمارے کھلاڑیوں پر 2 میچ کی پابندی بھی لگی لیکن اس کے باوجود بھارت نہ کھیلنے کے حیلے بہانے ڈھونڈ رہا ہے۔
واضح رہے کہ گزشہ برس دسمبر میں چیمپیئنز لیگ کے سیمی فائنل میں پاکستان نے اپنے روایتی حریف کو 3 کے مقابلے میں 4 گول سے شکست دے کر ٹورنامنٹ سے باہر کر دیا تھا۔ بھارت کو شکست دینے کے بعد پاکستانی کھلاڑیوں کی جانب سے خوشی کا اظہار کیا جس نے بھارت کے زخموں پر نمک کا کام کیا۔