سرکاری ملازم نے استحقاق کے باوجود الاٹمنٹ نہ ہونے پر حکومتی اقدام کو چیلنج کیا ، عدالت نے تفصیلات 22 اپریل تک طلب کر لیں
لاہور (یس اُردو) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب میں الاٹ کی گئی سرکاری رہائش گاہوں کی تفیصلات مانگ لی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ تمام تفصیلات بائیس اپریل کو عدالت کے روبرو پیش کی جائیں ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے سرکاری ملازم محمد اکمل کی درخواست پر سماعت کی جس میں سرکاری رہائش گاہ کا استحقاق ہونے کے باوجود اس کی الاٹمنٹ نہ ہونے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ میرٹ اور سنیارٹی کے باوجود درخواست گزار کو سرکاری رہائش گاہ الاٹ نہیں کی جا رہی ہے ۔ درخواست گزار کے وکیل نے بھی بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنے صوبدیداری اختیارات کے تحت سرکاری رہائش گاہیں الاٹ کی ہیں جن کا وزیر اعلیٰ کو کوئی قانونی حق نہیں ہے ۔ ہائیکورٹ نے درخواست پر الاٹ کی گئی رہائشگاہوں کی تفیصلات طلب کرلیں اور درخواست پر مزید کارروائی بائیس اپریل تک ملتوی کردی ۔