بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا کو معیشت اور توانائی کا منبع بننا چاہیے نہ کہ متنازع خطہ،کشمیر دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان سنگین تنازع بنا ہوا ہے ۔
واشنگٹن میں امریکی انسٹی ٹیوٹ برائےامن کے تحت مکالمے سے خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ امید کرتا ہوں بھارت پانی کو بطور ہتھیار استعمال نہیں کرے گا ۔ پاکستان کو مسئلہ نہیں مسئلے کے حل کا حصہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل آرڈر کی ناکامی نے دنیا پر گہرے اثرات چھوڑے۔ افغانستان کو امن عمل میں پہل کرنا ہوگی ،طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانا صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں۔ افغانستان پاکستان کے استحکام کے لیے بہت اہمیت رکھتا ہے۔امریکا نے افغان جہاد کے بعد پاکستان کو اکیلا چھوڑ دیا ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف دنیا کی سب سے بڑی جنگ لڑ رہے ہیں ،اور پاک فوج دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے ۔اس جنگ میں پاکستانی شہریوں اور فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں۔