سیول: جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گیئون ہائے کو کرپشن اور اختیارات کا ناجائز فائدہ اُٹھانے کے الزامات میں 24 سال کی قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
بین الاقوامی نشریاتی ادارے کے مطابق جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گیئون ہائے کو کرپشن کے 18 مقدمات کا سامنا تھا۔ جنہیں آج عدالت نے 24 سال قید اور 17 ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنا دی ہے۔ سابق صدر نے ٹرائل کو متعصبانہ قرار دیتے ہوئے سماعت کا بائیکاٹ کر رکھا تھا جس کے باعث وہ فیصلہ سنانے کے وقت عدالت میں موجود نہیں تھی۔
سابق صدر نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو تنگ نظری اور تعصب سے تعبیر کرتے ہوئے ان مقدمات کو اپنے خلاف سازش قرار دیا۔ جنوبی کوریا کی تاریخ میں پہلی بار کرپشن الزامات کے مقدمے کی سماعت کو براہ راست ٹی وی چینلز پر دکھایا گیا جس سے اس مقدمے کی اہمیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ جنوبی کوریا کی سابق صدر پارک گیئون ہائے پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی دوست چوئی سون سل کے ساتھ مل کر سیاسی فائدے دینے کے عوض مختلف لوگوں سے رشوت وصول کی۔ کرپشن کے الزامات سامنے آنے کے بعد سابق صدر کو عوامی احتجاج کے باعث گزشتہ برس فروری میں اپنے عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔ استغاثہ نے سابق ملکی صدر کے لیے تیس سال کی سزائے قید کی درخواست کر رکھی تھی۔ وہ مارچ 2007 سے سیول کے نواح میں واقع ایک جیل میں قید ہیں۔