امریکا میں ایک قانون پاس کیا گیاہے کہ جس کے تحت امریکی کارپوریٹ سیکٹر کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ معدنیات کی تلاش میں چھوٹے سیاروں اور چاند پرکھدائی یا کان کنی کر سکیں گے جی ہاں خلاء میں سونے کی تلاش کاکام اب کسی شیخ چلی کا خواب نہیں رہا۔کسی خاتون کا زیور اس وجہ سے منفرد ہوگا کہ وہ سونا خلاء سے حاصل کیا گیا ہے یاکوئی شخص چاند یا خلاء سے لایا گیا پانی پی رہا ہوگا یا استعمال کر رہا ہوگا،فی الحال یہ کسی حد تک شیخ چلی کی باتیں معلوم ہوتی ہیں لیکن یہ سب کچھ حقیقت سے اب کوئی دور نہیں ہے آپ جلد ان باتوں کو حقیقت کے روپ میں ڈھلتے ہوئے دیکھ سکیں گے۔امریکا میں 1849میں بھی زمین سے سونے کی تلاش کی مہمات جوش و خروش سے شروع ہو ئی تھیں بلکہ مجنونانہ دوڑ شروع ہو گئی تھی جسے146146گولڈ رش145145 کا نام دیا گیا تھا۔ بعض تجزیہ کاروں کا اندازہ ہے کہ خلاء میں معدنیات کی تلاش میں چھوٹے سیاروں اور چاند پرکھدائی یا کان کنی سے متعلق قانون کے پاس کئے جانے کے بعد خلاء میں بھی ایک نئی دوڑ یا گولڈ رش کا آغاز ہو نے والا ہے کیوں کہ اس قانون کے پاس ہوتے ہی کئی بڑی امریکی کمپنیاں ا س سلسلے میں تیزی سے حرکت میں آگئی ہیں۔بڑی امریکی کمپنیوں میں ا س حوالے سے تیزی کہ وجہ یہ بھی ہے کہ پاس کئے جانے والے تازہ امریکی قانون کے تحت اگر کوئی کمپنی کسی سیارچے یا چاند پر کسی بھی قسم کی معدنیات جن میں سونا اور پانی شامل ہے تلاش کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو وہ سارے کا سارا اس کی ملکیت ہو جائے گا ۔ان نئے مقاصد کے تحت ایک قسم کی مسابقت کی فضاء میں2017تک پروازیں شروع ہو سکتی ہیں اور2020تک معدنیات کی تلاش میں کامیابی ہو سکتی ہے۔