کراچی: سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوگی کیونکہ کرنے والے پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، گھوڑوں کی منڈی میں گھوڑوں اور گدھوں کے نیلام گھر میں گدھوں کی نیلامی پر حیرت نہیں ہونی چاہئے، اگر خورشید شاہ اسپیکر بن جاتے ہیں تو پیپلز پارٹی وزیراعظم کیلئے عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوگی، اس میں پیسہ استعمال نہیں ہوگا بلکہ سیاسی بارگیننگ ہوگی، بنی گالہ ہو، جاتی امراء ہو یا بلاول ہاؤس جہاں بھی تجاوزات ہیں ختم کی جانی چاہئیں، بلاول ہاؤس یا کہیں سے بھی رکاوٹیں ہٹانا جارحانہ نہیں منصفانہ قدم ہوگا، یہ کوئی حکمت عملی نہیں بلکہ تجاوزات کیخلاف معمول کی کارروائی ہوگی، ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس، گورنر ہاؤسز کالونی دور کی عیاشیاں ہیں انہیں مکمل ختم کرنا چاہئے۔ ان خیالات کا اظہار بابر ستار، حسن نثار، شہزاد چوہدری، ارشاد بھٹی، حفیظ اللہ نیازی اور امتیاز عالم نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
یہ خدشہ درست ہے کہ اسپیکر کے انتخابات میں سینیٹ کی طرح مبینہ ہارس ٹریڈنگ ہوگی؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ گھوڑوں کی منڈی میں گھوڑوں اور گدھوں کے نیلام گھر میں گدھوں کی نیلامی پر حیرت نہیںہونی چاہئے۔شہزاد چوہدری نے کہا کہ ثبوت نہیں لیکن سمجھا جاتا ہے کہ بلوچستان میں پیسے کا کھیل ضرور ہوا، اسپیکر کے انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ ہوتی نظر نہیں آرہی کیونکہ ابھی حکومت کے اوائل کے دن ہیں، چند لوگوں کے ٹوٹنے سے فرق نہیں پڑے گا البتہ کوئی بڑا دھڑا ٹوٹے تو بڑی تبدیلی آسکتی ہے، اگر خورشید شاہ اسپیکر بن جاتے ہیں تو پیپلز پارٹی وزیراعظم کیلئے عمران خان کے ساتھ کھڑی ہوگی، اس میں پیسہ استعمال نہیں ہوگا بلکہ سیاسی بارگیننگ ہوگی۔حفیظ اللہ نیازی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اسپیکر کیلئے ایک سنجیدہ امیدوار خورشید شاہ کو کھڑا کیا ہے، خفیہ رائے شماری میں خورشید شاہ کے اسپیکر بننے کے چانسز زیادہ ہیں،آصف زرداری پہلے بھی مطلوبہ نشستیں نہ ہونے کے باوجود خیبرپختونخوا سے دو سینیٹرز منتخب کرواچکے ہیں۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ خفیہ رائے شماری پارلیمنٹ کا بنایا ہوا قانون ہے، اسد قیصر کو اسپیکر قومی اسمبلی کیلئے امیدوار نامزد کرنا پی ٹی آئی کا کمزور فیصلہ ہے، پی ٹی آئی کے چند اتحادیوں نے خورشید شاہ کو ووٹ دیدیا تو اسد قیصر کی کامیابی مشکل ہوجائے گی، اس تمام عمل میں ہارس ٹریڈنگ ہونے یا پیسہ چلنے کا اندیشہ نہیں ہے۔بابر ستار کا کہنا تھا کہ آزادی ہو تو امریکا میں بھی ہوتی ہے نہیں ہوتی تو پنڈی میں بھی نہیں ہوتی ہے، اگر اسپیکر کیلئے پی ٹی آئی کے امیدوار کی فتح نہ ہو تو حیرت کی بات ہوگی۔امتیاز عالم نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کے انتخاب میں ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوگی کیونکہ کرنے والے پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں، اسد قیصر کو خیبرپختونخوا سے بھی شاید ووٹ نہ ملیں کیونکہ وہاں پی ٹی آئی میں خطرناک گروپ بندی ہے معلق پارلیمنٹ کو ایسا کسٹوڈین چاہئے جس پر حکومتی اور اپوزیشن پارٹیاں اعتماد کرسکیں، خورشید شاہ کو اتفاق رائے سے اسپیکر چن لیا جائے تو بہتر ہوگا، پیپلز پارٹی کو لیڈرآف ہاؤس کیلئے شہباز شریف پر اعتراض ہے کیونکہ ان کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، ن لیگ میں بھی بہت سے لوگ خواجہ آصف کو امیدوار نامزد کرنے کیلئے کہہ رہے ہیں۔دوسرے سوال بلاول ہاؤس کی بیرونی دیوار نہ گرائی تو قانونی کارروائی کریں گے، عمران اسماعیل، کیا صوبے میں پی ٹی آئی کی جارحانہ حکمت عملی فائدہ دے گی؟ کا جواب دیتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ بلاول ہاؤس کے باہر یا کہیں سے بھی رکاوٹیں ہٹانا جارحانہ نہیں منصفانہ قدم ہوگا، یہ کوئی حکمت عملی نہیں بلکہ تجاوزات کیخلاف معمول کی کارروائی ہوگی۔امتیاز عالم نے کہا کہ ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس، گورنر ہاؤسز کالونی دور کی عیاشیاں ہیں انہیں مکمل ختم کرنا چاہئے، عمران خان کو اپنے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے تمام کرپٹ لوگوں کو پکڑ کر سزائیں دلوانا چاہئیں، عمران خان امراء کے تمام کلبوں کو ٹیک اوور کرے۔شہزاد چوہدری کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جارحانہ حکمت عملی حکومت کے ابتدائی دور میں فائدہ دے گی۔ارشاد بھٹی نے کہا کہ عمران اسماعیل سے کہنا چاہتا ہوں کہ اے میرے محمود غزنوی، اے میرے آج کے سومنات کے مندروں پرحملہ آور ذرا ٹھنڈی کر کے کھاؤ، ابھی تو نہ آپ کا وزیراعظم بنا ہے نہ آپ خود گورنر بنے ہیں، آپ کی حکومتی بنتی ہے تو کراچی کے مسائل پر توجہ دیں یہ بڑھکیں نقصان پہنچائیں گی، عمران اسماعیل نے ”روک سکو توروک لو میں “ میں اچھا منہ ہلایا تھا لیکن ہر جگہ منہ نہیں ہلانا چاہئے۔حفیظ اللہ نیازی کا کہناتھا کہ عمران خان کوا پنے وعدے پورے کرنا ہوں گے، گورنر ہاؤس کے بار ے میں عمران خان بہت کلیئر تھے اور عمران اسماعیل اسی گورنر ہاؤس کے مکین بننے جارہے ہیں، بنی گالہ ہو، جاتی امراء ہو یا بلاول ہاؤس جہاں بھی تجاوزات ہیں ختم کی جانی چاہئیں۔