اسلام آباد(ویب ڈیسک)اپوزیشن کی کل جماعتی رہبر کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو طلب کرلیا گیا ہے، اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف حکومتی کارروائیوں کے نتیجہ میں پیدا شدہ صورتحال پر غور کیا جائے گا ،میزبان اکرم خان درانی ہوں گے،کنوینئرکا انتخاب بھی ہوگا ،آخری آپشن کے طور پر اسمبلیوں سے اجتماعی استعفوں کی تجاویز شامل ہیں۔ کل جماعتی رہبر کمیٹی گیارہ ارکان پر مشتمل ہے۔اجلاس اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں ہو گا،رہبر کمیٹی میں ملک کی سیاسی و دینی اور قوم پرست جماعتوں سے ارکان شامل ہیں،اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں سے دو دو اراکین جبکہ دینی و قوم پرست جماعتوں سے ایک ایک رکن نامزدکیا گیا ہے،رہبر کمیٹی چیئرمین سینٹ کے امیدوار کو نامزد کرتے ہوئے اپوزیشن کے قائدین کو اپنی سفارشات ارسال کرے گی،کمیٹی میں چیئرمین سینٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد تیارکی جائے گی، یوم سیاہ سمیت متحدہ حزب اختلاف کے آئندہ کا لائحہ عمل بھی رہبر کمیٹی ہی وضع کرے گی۔ تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی کل جماعتی رہبر کمیٹی کی تشکیل مکمل ہونے کے بعد کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو طلب کرلیا گیا ہے ۔ اپوزیشن کی دونوں بڑی جماعتوں مسلم لیگ(ن) سے شاہدخاقان عباسی ،احسن اقبال اسی طرح پیپلزپارٹی سے یوسف رضاگیلانی اور نئیرحسین بخاری کمیٹی کے ارکان ہیں ۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی سے سینیٹر عثمان کاکڑ جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے میاں افتخار حسین کو نامزد کیا ہے۔ نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی مرکزی جمعیت اہلحدیث اور جمعیت علمائے پاکستان(نورانی)نے بھی اراکین نامزد کر دیئے ہیں، مولانا فضل الرحمن نے اپنی جماعت کی طرف سے سابق وزیر اکرم خان درانی کو نامزد کیا ہے۔ کمیٹی اپنے کنوینئرکا انتخاب کرے گی،رہبر کمیٹی چیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے ڈرافٹ کو تیار کرے گی کمیٹی کو اس ضمن میں سابق چیرمین سینیٹ رضا ربانی اور فرحت اللہ بابر کی معاونت بھی حاصل ہوگی۔ متحدہ حزب اختلاف کے آئندہ کا لائحہ عمل بھی یہی کمیٹی وضع کرے گی، جس میں حکومت مخالف مشترکہ جلسے، 25جولائی کے یوم سیاہ اور آخری آپشن کے طور پر اسمبلیوں سے اجمتماعی استعفوں کی تجاویز شامل ہیں ۔