اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا اور نومنتخب ارکان قومی اسمبلی کو حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کر دی ترجمان تحریک انصاف کے مطابق عمران خان سپیکر ، ڈپٹی سپیکر اور وزیراعظم کے انتخاب پر ارکان کو ہدایات دیں گے دوسری جانب تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی نے جنوبی پنجاب کے ارکان کے اعزاز میں عشائیہ دیا ، شاہ محمود قریشی نے ارکان کو سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب پر بریفنگ دی ، ارکان نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا ، آن لائن کے مطابق عمران خان کی نجی مصروفیات کے باعث اتوار کو تحریک انساف کا مشاورتی اجلاس ملتوی کر دیا گیا ، ادھر تحریک انصاف خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا جس میں نامزدوزیراعلیٰ محمود خان ، عاطف خان سمیت دیگر ارکان اسمبلی شریک ہوئے ، نامزدوزیر اعلیٰ نے کہا سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کیلئے مشاورت جاری ہے کرپشن سے پاک حکومت کا تسلسل برقرار رکھیں گے ، پہلے مرحلے میں مختصر کابینہ بنائی جائے گی ، صوبے میں عمران خان کے نظریے کے مطابق کام کریں گے خیبرپختونخوا کے ارکان اسمبلی نے نامزد وزیر اعلیٰ کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرادی ۔جبکہ دوسری جانب ا یک اور خبر کے مطابق پنجاب کے سابق گورنر اور پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما مخدوم احمد محمود نے کہاہے کہ عمران خان کو کام نہ کرنے دینے کا بہانہ نہیں بنانے دینگے ۔پیپلز پارٹی پی ٹی آئی کی حکومت کو گرنے نہیں دیگی اگر گرے گی تو اسے سہارا دینگے لیکن اب وہ ہمیں نیا پاکستان بنا کر دکھائیں۔
گفتگو کرتے ہوئے سابق گورنر نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپنی کور کمیٹی میں فیصلہ کر چکی ہے کہ عمران کو کام نہ کرنے دینے کا بہانہ نہیں بنانے دینگے ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ عمران خان نے قو م کو بہت سی امیدیں دی ہیں ہم تو چاہتے ہیں کہ وہ نیا پاکستان بنا کر اور چلا کر دکھائیں مگر مجھے لگتا ہے کہ بے رونقی رہے گی اور اس بنا پر عوام میں مایوسی پھیلے گی۔ آزاد جیتنے والے آزاد بینچوں پر بیٹھتے ، غلام نہ بنتے ۔ لوگوں نے انہیں سیاسی جماعتوں کے مقابلے آزاد حیثیت میں منتخب کیا اور انہوں نے غلام بننے میں دیر نہ لگائی۔ اس بنا پر اہل سیاست کی عزت و تکریم نہیں ہوتی۔انہوں نے کہاکہ جنوبی پنجاب کا نعرہ بہت خوش کن تھا لیکن جنوبی پنجاب کا نعرہ لگانے والے تو چند روز بھی اس پر قائم نہ رہے اور مجھے نہیں لگتا کہ یہ قابل عمل ہو اور پھر تحریک انصاف کے ٹکٹ پر جیتنے والوں کو اس پر جوابدہ ہونا پڑے گا۔ عمران خان نے اپوزیشن اور اپنے سیاسی مخالفین سے جو سلوک روا رکھا وہ اب اپوزیشن کو نہیں رکھنا چاہیے ۔ سوار اپنی سواری کی قوت پہچانتا ہے مگر پنجاب جیسے بڑے صوبے کیلئے انہیں سوار نہیں مل رہا۔