لندن( ویب ڈیسک)کامیابی کسے اچھی نہیں لگتی، اور اسی طرح کامیاب شریک حیات کسے اچھا نہیں لگتا، مگر خواتین خبردار ہو جائیں کہ اگر ان کا خاوند ایک کامیاب آدمی ہے تو یہ ان کے لئے خوشی کے ساتھ فکرمندی کی بات بھی ہے۔ اور حقیقی کامیابی تو ایک جانب، اگر وہ محض یہ سمجھتا ہے کہ وہ کامیاب ہے تو بھی بات مسئلے والی ہے۔یہ عجیب و غریب دعوٰی برطانیہ کی مشہور کیمبرج یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے کیا ہے۔ ان سائنسدانوں نے حال میں ایک تحقیق کی جس میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ کامیابی کا مردوں کے رویے پر کیا اثر ہوتا ہے۔ تحقیق میں 38 نوجوانوں کو شامل کیا گیا جنہیں مختلف مقابلوں میں شرکت کرنا تھی۔ ہر مقابلے کے اختتام پر جیتنے اور ہارنے والوں کے جسم میں ہونے والی کچھ مخصوص تبدیلیوں کی پیمائش کی گئی اور ان پیمائشوں کی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ جن نوجوانوں کو کامیابی حاصل ہوئی وہ بے وفائی کی جانب زیادہ مائل تھے۔تحقیق کی سربراہی کرنے والے سائنسدان ڈینی لانگمین نے بتایا کہ ہر مقابلے کے اختتام پر جیتنے اور ہارنے والوں کے نفسیاتی ٹیسٹ لئے گئے اور ان کے جسم میںہارمون ٹیسٹاسٹیرون کی بھی پیمائش کی گئی۔ یہ مردانہ ہارمون ہے جس کی زیادتی مرد کی ایک کی بجائے متعدد خواتین میں دلچسپی کو ظاہر کرتی ہے۔ جو مرد یہ سمجھ رہے تھے کہ وہ جیت گئے ہیں ان میں اس ہارمون کا لیول تقریباً 5 فیصد بڑھ گیا تھا، اور جنہیں قطعی طور پر معلوم تھا کہ وہ کامیاب ہوئے ہیں ان میں اس ہارمون کا لیول 7 فیصد زیادہ ہو چکا تھا۔ اس کے برعکس ہارنے والوں میں اس ہارمون کا لیول پہلے کی نسبت واضح طور پر کم ہو چکا تھا۔سائنسی جریدے ”ہیومن نیچر“ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ کامیابی ملتے ہی، یا اس کا احساس ہوتے ہی، مردوں کے جسم میں وہ نفسیاتی اور ہارمونل تبدیلیاں پیدا ہو جاتی ہیں جو انہیں ایک سے زائد خواتین کی جانب مائل کرتی ہیں، جسے دوسرے لفظوں میں شریک حیات کے ساتھ بے وفائی کہا جاتا ہے