لاہور (ویب ڈیسک) قارئین! بلغاریہ جنوب مشرقی یورپ کا ایک خوبصورت ملک ہے، جس کی سرحدیں رومانیہ، سربیا، یونان، مقدونیہ اور ترکی سے ملتی ہیں۔ یورپ کے 16ویں بڑے ملک بلغاریہ کا سب سے بڑا شہر اور دارالخلافہ صوفیہ ہے۔ 1991میں جمہوری اور پارلیمانی نظام کے نفاذ کے بعد یہ ’’جمہوریہ بلغاریہ‘‘ کہلانے لگا نامور کالم نگار ڈاکٹر مرزا اختیار بیگ اپنے ایک کالم میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔جس کی آبادی صرف 73لاکھ نفوس پر مشتمل ہے، اِن میں سے زیادہ تر افراد صوفیہ میں رہتے ہیں۔ کئی عشروں تک خلافتِ عثمانیہ کا حصہ رہنے کی وجہ سے بلغاریہ میں سنی مسلم ملک کی دوسری بڑی آبادی ہے، جو مجموعی آبادی کا 10فیصد ہیں۔ بلغاریہ میں حکومتی سربراہ وزیراعظم ہوتا ہے جبکہ براہ راست منتخب ہونے والا صدر مملکت اور مسلح افواج کا سربراہ ہوتا ہے۔ بلغاریہ کے موجودہ صدر رومین راڈیو اور وزیراعظم بوائیکو بوریسو ہیں۔ بلغاریہ یورپی یونین اور نیٹو کا ممبر ملک ہے جس کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں 3بار رکنیت ملی ہے۔ بلغاریہ کی معیشت میں سروس سیکٹر (66.6فیصد) اہمیت رکھتا ہے جس کے بعد صنعت (26.6فیصد) اور پھر ایگریکلچر (6.8فیصد) آتی ہے لیکن ملکی معیشت کو کرپشن کی وجہ سے بے شمار چیلنجز درپیش ہیں۔ بلغاریہ کی معیشت میں نجی شعبے کا 70فیصد حصہ ہے۔ بلغاریہ جو کسی وقت زرعی ملک تھا، اب اس کی معیشت صنعتی اور سروس سیکٹرز میں منتقل ہو گئی ہے۔ صنعتی شعبے میں پیٹرولیم ریفائنری، فوڈ پروسیسنگ اور کان کنی کی صنعتیں اہمیت رکھتی ہیں۔ بلغاریہ میں لوگوں سے گفتگو کر کے معلوم ہوا کہ یہاں کی اوسطاً تنخواہ 600ڈالر ماہانہ ہے جو یورپی یونین میں سب سے کم ہے۔ بلغاریہ کوئلے کی پیداوار میں یورپ کا پانچواں بڑا ملک ہے جو گولڈن سینڈز جیسے خوبصورت ساحلی مقامات اور امن و امان کی بہتر صورتحال کی وجہ سے غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنتا جارہا ہے۔ سوویت یونین سے دیرینہ دفاعی تعاون کے باعث بلغاریہ کے 6ایئر بیس میں 106روسی مگ 29فائٹر جنگی طیارے اور جدید فضائی دفاعی نظام کی وجہ سے مشہور ہیں۔ بلغاریہ وہ پہلا ملک ہے جس نے اپنے خلائی اسٹیشن کے ذریعے خلا میں گیہوں اور سبزیوں کی کاشت کی۔ بلغاریہ کا دارالحکومت صوفیہ ملک کا سب سے گنجان آباد شہر ہے جس کی آبادی 13لاکھ ہے جن میں 85فیصد ترکش اور روما نسل کے لوگ پائے جاتے ہیں۔ شہر کا اوسطاً سالانہ درجہ حرارت 10.4ڈگری سینٹی گریڈ (50.7ڈگری فارن ہائٹ) رہتا ہے۔ صوفیہ میونسپلٹی شہر کے انتظامی امور دیکھتی ہے جس کے موجودہ سربراہ میئر یوڈنگا فنڈاکوا ہیں۔ صوفیہ شہر جدید ٹرانسپورٹ، ریلوے اور انفرااسٹرکچر کی وجہ سے انٹرنیشنل ریلوے اور ٹرانسپورٹ کا حب ہے۔ صوفیہ میں بے شمار اعلیٰ درجے کی جامعات، کالج، ثقافتی مرکز، کمرشل ادارے، دریا اور خوبصورت پہاڑ پائے جاتے ہیں جو غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں۔ صوفیہ میں 5روز قیام کے دوران میں اکثر یہ سوچتا تھا کہ ہمارے ملک میں ان ممالک سے زیادہ خوبصورت تاریخی اور سیاحتی مقامات ہیں۔ پاکستان میں امن و امان کی بہتر صورتحال اور موجودہ حکومت کی ٹورازم ترجیحات پر عمل کرکے ہم اپنے ملک میں بھی سیاحت کو فروغ دے سکتے ہیں۔ اس سلسلے میں، میں نے ورلڈ فیڈریشن آف قونصلز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے حالیہ بلغاریہ اجلاس میں ورلڈ فیڈریشن آف قونصلز کے آئندہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس پاکستان میں رکھنے کی تجویز دی تاکہ ہم پاکستان کی بہتر امن و امان کی صورتحال اور سی پیک جو خطے کیلئے گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے، کے وسیع منصوبوں کے بارے میں ورلڈ فیڈریشن آف قونصلز کے قونصل جنرلز کو آگاہ کرسکیں۔