اسلام آباد(یس اردو نیوز) یوم شہدائے کشمیر پر حکومت پاکستان اورپاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں کیساتھ اس عزم کےساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں کہ کشمیروں کو استصواب رائے کے حق کے حصول تک ان کے ساتھ کھڑے رہینگے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام ’لائن آف کنٹرول‘ (ایل۔او۔سی) کے دونوں اطراف اور دنیا بھر میں کشمیریوں کے ساتھ نواسی ویں (89) یوم شہدائے کشمیر منانے میں شریک ہیں اور 22 بے گناہ اور نہتے کشمیریوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جو 1931 میں ڈوگرہ فوج کے بہیمانہ ظلم وجبر کے خلاف سچائی و انصاف کے لئے سینہ سپر ہوئے۔ ان کی غیرمعمولی جرات وبہادری اور قربانی استصواب رائے کے حق کے حصول کی پیہم دلیرانہ جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے لئے مشعل راہ ہے۔ نواسی ویں (89) یوم شہدائے کشمیر کے موقع پر دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھارتی قابض فوج ڈوگرہ راج کی ظلم وبربریت کی انتہاوں کو عبور کرچکی ہے اور لاکھوں کشمیری جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں لاکھوں خاندان بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ تمام تر جبرواستبداد کے باوجود کشمیریوں کی آزادی کے لئے تڑپ ماند نہیں کی جاسکی اور نہ ہی جبر کا کوئی ہتھکنڈہ جرات مند کشمیریوں کے بھارتی غاصبانہ قبضہ سے آزادی کے عزم کو ہی متزلزل کرسکا ہے۔ پانچ اگست دوہزار انیس کے بھارت کے یک طرفہ اور غیرقانونی اقدامات کا مقصد مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام سے ان کی منفرد شناخت چھیننا ہے، ان اقدامات نے کشمیریوں کی آزادی اورحق خودارادیت کے لئے تاریخی جدوجہد کو مزید توانا ومضبوط کیا ہے اور یوم شہدائے کشمیر کی حقانیت و صداقت کو اظہرمن الشمس کردیا ہے۔ ’ہندتوا‘ سوچ پر کاربند’آر۔ایس۔ایس،بی۔جے۔پی‘ حکومت نے مزید قابل مذمت اقدام کرتے ہوئے اس سال بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں یوم شہدائے کشمیر کی علاقائی عوامی تعطیل بھی منسوخ کردی ہے جو 1948 سے ہر سال ہوتی تھی۔ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کشمیری اس ناانصافی پرسراپا احتجاج ہیں کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ سری نگر کے نوہٹہ قبرستان میں خواجہ نقشبند کی درگارہ کے احاطہ کے اندر شہدائے کشمیر کو سرکاری سطح پر سلامی نہیں دی جائے گی۔ پاکستان اور کشمیری شہدائے کشمیر کو زبردست خراج عقیدت اور سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے اپنی عظیم قربانی سے کشمیری نصب العین کو سربلند کیا اور ان کی شہادت ایک تحریک بن کر ایک سے دوسری نسل کومنتقل ہورہی ہے۔ روایت کے مطابق آج آزاد ریاست جموں وکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں تقریب ہوئی جس میں شہدائے کشمیر کو سلامی پیش کی گئی۔ بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں قابض بھارتی افواج کی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان عالمی برادری پر زوردیتا ہے کہ کشمیری عوام پر جبرواستبداد اور ظلم کے ہتھکنڈوں سے بھارت کو روکے جن میں ماورائے عدالت شہادتیں اور بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی غیرقانونی کوششیں شامل ہیں۔ کشمیری عوام کے خلاف ناقابل بیان جرائم کے ارتکاب پر بھارت کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام اس عزم کا اعادہ کرتے ہیں کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں درج استصواب رائے کا ناقابل تنسیخ حق ملنے تک کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔