لاہور: بائیں ہاتھ کے اوپننگ بلے باز پر کیس میں عدم تعاون اور پی سی بی کو معلومات فراہم نہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے
پاکستان سپر لیگ میں سپاٹ فکسنگ کیس کے مرکزی کردار ناصر جمشید پر ایک سال تک کی پابندی لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ اوپنر بلے باز پر کیس میں عدم تعاون اور پی سی بی کو معلومات فراہم نہ کرنے کا الزام ہے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پی ایس ایل فکسنگ سکینڈل کیس میں ایس پی حسن رضا شاہ زیب حسن کیخلاف بطور گواہ پیش ہوئے ،کرکٹر کے وکیل کاشف رجوانہ نے گواہ سے جرح بھی کی۔ فاسٹ بائولر محمد عرفان بورڈ کے آخری گواہ کے طور پر شاہ زیب حسن کیخلاف گواہی کیلئے ٹربیونل کے سامنے پیش ہوں گے۔
پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے سماعت کے بعد گفتگو میں کہا کہ شاہ زیب حسن کیس میں محمد عرفان کے بعد پی سی بی کے گواہ مکمل ہوجائیں گے جبکہ بلے باز خود اپنے گواہ کے طور پر پیش ہوں گے۔ پی سی بی کے قانونی مشیر نے کہا ہے کہ بورڈ کا لیگل ڈیپارٹمنٹ محمد عرفان کی دستیابی سے ٹربیونل اور فریقین کے وکلا کو آگاہ کرے گا جس کے بعد سماعت کا آئندہ تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔ دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ کیس میں عدم تعاون کرنے پر اوپنر بلے باز ناصر جمشید کو ایک سال کی پابندی کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان کیخلاف کیس کا فیصلہ 8 دسمبر کو جمعہ کے روز آنے کا امکان ہے۔ ناصر جمشید پر کیس میں عدم تعاون اور معلومات فراہم نہ کرنے کا الزام ہے۔
3 رکنی ٹربیونل کی جانب سے ناصر جمشید پر عائد الزامات پر 1 سال تک کی پابندی لگائی جائے گی۔ دوسری طرف سپاٹ فکسنگ میں سزا پانے والے کھلاڑی شرجیل خان نے میڈیا کے سامنے آنے کا فیصلہ کر لیا ۔ ذرائع کے مطابق شرجیل خان آج لاہور میں پریس کانفرنس کرینگے ،شرجیل خان کو ٹربیونل نے پی سی بی کوڈآف کنڈکٹ کی 5شقوں کی خلاف ورزی کامرتکب ٹھہراتے ہوئے پانچ کی پابندی کی سزا سنائی تھی۔