لاہور: پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا پانے والے شرجیل خان کی اپیل کے کیس کی ابتدائی سماعت ہوگئی، پی سیبی کی طرف سے مقرر کیے جانے والے ایڈجوکیٹر جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر نے فریقین کے دلائل سنے، روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا سلسلہ 26اکتوبر سے شروع ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ کیس میں ملوث شرجیل خان کو اینٹی کرپشن ٹریبیونل نے ڈھائی سال معطل سمیت 5سال کی سزا سنائی تھی،اوپنر نے فیصلے جبکہ پی سی بی نے کم سزا کیخلاف اپیل کررکھی ہے،گزشتہ روز اس کیس کی ابتدائی سماعت بورڈ کی طرف سے مقرر کیے جانے والے ایڈجوکیٹر جسٹس (ر) فقیر محمد کھوکھر نے کی، فریقین نے اپنے موقف کے حق میں دلائل دیئے۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ شرجیل خان کی طرف سے موقف پیش کیا گیا کہ ٹھوس ثبوت نہ ہونے کے باوجود ان کو سزا دی گئی جبکہ ہماری طرف سے جواب میں کہا گیا کہ کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے تمام الزامات ثابت ہونے پر ہی اوپنر کیخلاف کارروائی کی گئی۔
ٹریبیونل نے انھیں کم سزا دی ہے، پی سی بی نے ان کی ڈھائی سال معطل سزا کو چیلنج کیا ہے، انھوں نے کہا کہ شرجیل خان پر کم از کم 5 سال کیلیے پابندی عائد کی جانی چاہیے تھی، مائیکل بیلوف محمدعامر کو 5 سال سے کم سزا دینا چاہتے تھے تو تب بھی استغاثہ نے یہی موقف اختیار کیا تھا کہ اس جرم میں کم از کم سزا 5 سال بنتی ہے۔انھوں نے بتایا کہ 26 اکتوبرکے بعد روزانہ کی بنیادوں پر اپیل کی سماعت شروع ہو گی، ہماری کوشش ہے کہ کیس کا جلد فیصلہ ہوجائے، دوسری جانب پی ایس ایل اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ہی معطل ایک اور کرکٹر شاہ زیب حسن کے کیس کی روزانہ کی بنیادوں پر سماعت اینٹی کرپشن ٹریبیونل میں جاری ہے۔