بولی وڈ کی معروف اداکارہ سری دیوی کے اچانک انتقال نے ان کے گھر والوں، دوستوں اور مداحوں کو غمگین کردیا، تاہم کئی روز گزرنے کے باوجود آج بھی اداکارہ کے دبئی میں اس طرح انتقال کرجانے پر بہت سے لوگ سوالات اٹھا رہے ہیں۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ممبئی کے ایک سابق پولیس افسر نے دعویٰ کیا کہ اداکارہ سری دیوی کا انتقال طبی موت کے نہیں بلکہ قتل بھی ہوسکتا ہے۔
اپنے ایک بیان میں وید بھوشن نامی پولیس افسر نے کہا کہ انہیں سری دیوی کے انتقال کے بعد دبئی میں ان کے کمرے کی چیکنگ کی اجازت نہیں دی گئی، تاہم دوسرے کمرے میں انہوں نے اس بات کا اندازہ ضرور لگایا کہ باتھ ٹب میں ڈوب کر مرنے کی بات انہیں بالکل سمجھ نہیں آ
انہوں نے بھی دعویٰ کیا کہ کسی کو ٹب میں ڈبو کر قتل کرنا نہایت آسان ہے، کیوں کہ اس کے بعد کوئی ثبوت بھی باقی نہیں رہتا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلم ساز سنیل سنگھ نے بھارتی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی کہ اداکارہ سری دیوی کی موت پر دوبارہ تحقیقات کی جائے، تاہم کورٹ نے ان کی درخواست مسترد کردی تھی۔
سری دیوی کی موت رواں برس 24 فروری کو 54 سال کی عمر میں دبئی کے ایک ہوٹل میں نہانے کے دوران ہوئی تھی، وہ اپنے شوہر کے بھتیجے کی شادی میں گئیں تھیں۔
انتقال کے بعد آنجھانی اداکارہ کو نیشنل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا جو ان کے شوہر بونی کپور اور بیٹیوں جھانوی اور خوشی نے قبول کیا۔