کراچی: پی سی بی کے ڈائریکٹرکرکٹ آپریشنز و سابق ٹیسٹ کرکٹر ہارون رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ سری لنکا نے معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ لاہورمیں کھیلنے کی یقین دہانی کرا دی ہے،سیکیورٹی کلیئرنس کے بعد اگر ٹیم پاکستان آئی تو اسے ورلڈ الیون کی طرح فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔
نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہارون رشید نے کہا کہ قوی امید ہے کہ سری لنکا کی ٹیم اپنا تیسرا ٹی ٹوئنٹی میچ لاہور میں کھیلے گی، اس حوالے سے ورڈ کا پی سی بی سے معاہدہ ہوا، اس پر عمل درآمد کی یقین دہانی بھی کرا دی گئی ہے، انھوں نے کہا کہ کلیئرنس کے بعد اگر سری لنکا کی ٹیم پاکستان آئی تو اسے وہی سیکیورٹی دیں گے جو ورلڈ الیوں کودی گئی، ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں متعارف کرائے جانے والے ڈرافٹنگ کے نظام کو بلا جواز تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے، ماضی میں ریجن کی ٹیموں کی تشکیل کے وقت شکوک و شبہات پیدا ہوا کرتے تھے، ڈرافٹنگ سسٹم کا مقصد کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہے۔
یہ تاثر درست نہیں کہ اس نظام سے ریجن کے کھلاڑی متاثر ہوں گے، قائداعظم ٹرافی میں ڈرافٹنگ کی مثال سامنے ہے، کراچی اور لاہور کی ٹیموں میں زیادہ تر کھلاڑیوں کا تعلق ان ہی ریجنز سے ہے، اب اچھے کرکٹر زکو زیادہ مواقع ملیں گے اور وہ کارکردگی کی بدولت اہلیت تسلیم کرانے میں کامیاب رہیں گے، البتہ اب بھی اس نظام میں کچھ جھول موجود جنھیں دور کرنے کی کوشش ہو رہی ہے، ہارون رشید نے کہا کہ پاکستان ویمن ٹیم میں ہونے والی تبدیلیاں ناگزیر تھیں، امید ہے کہ کرکٹ میں آگے چل کر بہتری آئیگی، البتہ یہ حقیقت ہے کہ پاکستانی ویمن ٹیم کا دنیا کی دیگر ٹیموں کے مقابلے میں معیار بہت پست ہے، اگر یہ سمجھا جائے کہ انگلینڈ، آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز، بھارت اور سری لنکا کی ٹیموں کو زیرکرلیں گے تو درست نہ ہوگا، پاکستان کوویمن کرکٹ میں بہت محنت کرنا ہے، اس حوالے سے بورڈ نے مربوط لائحہ عمل تیار کر لیا، بہت زیادہ پھیلی ہوئی ویمن کرکٹ کو 5 ریجن میں سمیٹ کر کھلاڑیوں کو بھر پور تربیت دی جائیگی۔