کولمبو: سری لنکن کرکٹ ایک پھر کرپشن الزامات کی زد میں آگئی ڈپٹی منسٹر راجن رامانائیکے نے فکسنگ کے حوالے سے سارا کچا چٹھا آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے حوالے کردیا۔
انھوں نے کہاکہ اے سی یو کے جنرل منیجر الیکس مارشل اور اسٹیو نے خود ان سے ملاقات کی، موجود بورڈ صدر تھالنگا سماتھی پالا عوامی دولت کو دونوں ہاتھوں سے لٹارہے ہیں، سارے شواہد سی آئی ڈی اور دیگراداروں کو دے دوں گا۔ تفصیلات کے مطابق فلمی اداکار وسیاستدان راجن رامانائیکے اپنے ڈراموں اور فلموں میں اکثر کرپشن کے خلاف لڑنے والے شخص کا کردار ادا کرتے رہے،اب حقیقی زندگی میں بھی انھوں نے کرکٹ بورڈ میں کرپشن کے خلاف جنگ چھیڑ دی ہے۔
وہ اس وقت سوشل ویلفیئر کے ڈپٹی وزیر ہیں، ان کا دعویٰ ہے کہ ملکی کرکٹ میں فکسنگ کے حوالے سے سارا کچا چٹھا آئی سی سی کے حوالے کردیا ہے، انھوں نے گذشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ وہ سری لنکن کرکٹ میں کرپشن کے شواہد پارلیمنٹ میں پیش کریں گے۔رامانائیکے نے کہاکہ اس اعلان کے بعد آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے 2آفیشلز نے مجھ سے رابطہ کیا جس میں جنرل منیجر الیکس مارشل اور اسٹیوشامل تھے، میں نے جو کچھ مجھے معلوم تھا وہ ان کو بتا دیا چونکہ اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں اس لیے بات چیت میں ظاہر نہیں کرسکتا۔ رامانائیکے نے پریس کانفرنس میں کہاکہ صدر تھالنگا سماتھی پالا آئین کی رو سے تو کرکٹ بورڈ کا الیکشن لڑنے کے بھی اہل نہیں تھے، مگر سابق وزیر کھیل دیاسری جیاسیکرا نے نہ صرف ان کو انتخاب میں حصہ لینے کی اجازت دی بلکہ سپورٹ بھی کیا، اب وہ عوامی دولت بیدردی سے لٹا رہے ہیں۔
انھوں نے اپنی مدح سراہی میں 2کتابیں کئی ملین ڈالر کی لاگت سے چھپوائی ہیں، 25 ملین روپے کرکٹ یونیورسٹی کے نام پر جاری کیے گئے مگر اس کاکوئی وجود نہیں، صرف ایک گانے کی تیاری کیلیے 14 لاکھ روپے جاری کیے گئے، صحافیوں کو آرٹیکل لکھنے کیلیے بھاری ادائیگیاں کی گئیں، انھیں مختلف ممالک کے ٹورز کرائے گئے، میرے پاس سب چیزوں کی دستاویزات موجود اور میں جلد ہی انھیں سی آئی ڈی کے حوالے کروں گا۔ یاد رہے کہ گذشتہ برس آئی سی سی نے سری لنکاکرکٹ میں فکسنگ کے حوالے سے تحقیقات کی تصدیق کی تھی۔