سری نگر کی جامع مسجد تین ماہ بعد بھی نمازیوں کی راہ تکتی رہی۔ قابض بھارتی افواج نے کشمیری مسلمانوں کو جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔ حریت رہنماء میر واعظ عمر فاروق کو نماز جمعہ کے لیے جاتے ہیں گرفتار کر لیا گیا۔
سری نگر: جامع مسجد سری نگر میں 16 ہفتے بعد بھی نماز جمع کا اجتماع نہ ہو سکا۔ لوگوں کو جامع مسجد پہنچنے سے روکنے کے لیے کرفیو میں مزید سختی کی گئی اور دن بھر پکڑ دھکڑ کا سلسلہ بھی جاری رہا۔ حریت رہنماء میر واعظ عمر فاروق کو جامع مسجد کی جانب جاتے ہوئے گرفتار کر لیا گیا۔ کشمیری عوام کرفیو کی پرواہ نہ کرتے ہوئے سری نگر، بارہ مولا اور وادی کے دوسرے علاقوں میں سڑکوں پر نکل آئی اور بھارتی قبضے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ کئی علاقوں میں پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد مظاہرین زخمی ہو گئے۔ ادھر کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک کو سپتال سے دوبارہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔