تحریر : شاہ بانو میر
جب رب کو پکارنے والے گلے خشک کر بیٹھے ـ وقت کے فرعون اور طاقتور ہوں ـ جب لکھنے والوں کے ہاتھوں کی رگیں ابھر آئیں اور سب ویسا چلتا رہے ـ جب تن و توش رکھنے والے توانا لوگ جدوجہد کرتے ہوئے ہڈیوں کا پنجر جائیں اور مال لوٹنے والیاں اور والے کھا کھا کر پھول کر کُپا ہو جائیں ـ جب نو بیاہتا دلہن ٹارگٹ کلنگ کا شکار شوہر کھو بیٹھی اور انصاف کی صدا لگاتے لگاتے بالوں میں چاندی اتر آئے انصاف ندارد ـ سارا نظام مفلوج شیطانوں کا راج اندھیر نگری چوپٹ راج ایسے میں 31 اگست کا دن ابھرتا ہے اور نقارہ گونجتا ہے بزریعہ میڈیا کہ آج سے نواز شریف کے ساتھ ہر طرح کی مفاہمتی سیاست کا اختتام یہ دن 31 اگست پاکستان کی تاریخ میں رقم ہوگا ـ کیونکہ 14 کو پاکستان بنا اور آج کے دن تمام مفاہمتی رشتے ناطے کچے دھاگے کی طرح ٹوٹ گئےـ
پاکستانی عوام مُبارک ہو آپکو مل کر لوٹ مار اتنی کی ہوئی تھی کہ ایک دوسرے سے انتہائی گھمبیر ناچاقی کے باوجود پھر سے ـــ بقائے پاکستان ـــ کی خاطر یکجا ہو کر یہ بڑے سیاسی عمل کو جمہوریت کو بچا لیتے ـ کراچی آپریشن کے کئی مراحل ہیں جن میں نیچے سے تفتیش کے بعد اوپر والوں پر ہاتھ ڈالا گیا ـ کسی دباؤ کو کہیں کسی سطح پر قبول کرنے سے انکار کر کے سفارش کرنے والوں کو ان کے کچّے چٹھےّ دکھا کر خاموش کروا دیا گیا ـ بلاول بھٹو کا مضبوط سیاسی کردار مستقبل میں دکھائی دے رہا ہے ـ وہ باپ کی نہیں نانا اور ماں کی سیاست کے طالبعلم دکھائی دے رہے ہیںـ
ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری بہت چھان بین سوچا سمجھا اقدام ہے ـ پاکستانی افواج نے شمالی جنوبی وزیرستان میں ملک دشمن عناصر کو پرے دھکیل کر ان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہےـ بدلے میں پاکستان آرمی کے بچوں کی قربانی لی گئی ـ اس قربانی نے ایسا جزبہ پیدا کر دیا کہ اس ملک کی پاک افواج مزید دشمن کے خلاف تندہی کے ساتھ محاذ پر ڈٹ گئیں ـ وادی شوال انتہائی خطرناک انتہائی دشوار گزار وادی کہ جہاں پناہ لئے ہوئے دشمن نے باقیماندہ گروہوں کو اکٹھا کر کے طاقتور صورت اختیار کر لی ـ پاک فوج کیلیۓ سب سے اہم ہدف اور آخری کامیابی صرف اسی کو فتح کرنے میں ہےـ
ایک دہائی سے زائد کا عرصہ ہوگیا کہ اس ملک کے بے حس سیاستدان برملا بے حِسی سے کہتے کہ فوج اپنا کام کرے یعنی فوج کا کام ان کے نزدیک صرف جان دینا ہےـ اور سیاستدان اپنا کام ،کریں یعنی سیاستدانوں کا کام اس ملک کے مالی ذخائر کو لوٹ کر تجوریاں بھرنا اور ملک کی عوام کی امانت کو پاپی پیٹ میں ڈالنا ہے ـ کون ہوتا؟ جو اس بے انصافی کو انصاف کی نہج پرلاتا نیا پاکستان بنانے والے خود سمجھ بیٹھے کہ وہ سیاست کریں گے تو کامیاب ہیں وگرنہ زیرو ہیں ـ لہٰذا اب مصلحت انہیں بھی آگئی غیر ضروری بڑکیں تنقید اب قدرے کم ہوئی اور گفتگو میں پہلی بار سنجیدہ ٹھہراؤ آتا ہوا محسوس ہواـ پشاور بچوں کی قربانی نے جیسے جنرل راحیل کے اندر کا غیور پاکستانی مزید جگا دیاـ
ان بچوں کی شہادت کے بعد پورے ملک میں ہر محکمے کی صفائی کا ایسا شاندار کامیاب نظام کا آغاز کیا کہ سب سے پہلے سب سے خطرناک شہر کراچی کے لوگوں کو جو یرغمال بنے ہوئے تھے ـ انہیں آزاد فضا دلائی گئی ـ باوجود بے پناہ دباؤِ کے اور شور شرابے کے ـ اللہ پاک قرآن پاک میں کہتے ہیں کہ حق کو غالب ہونا ہے پھر کیسے ممکن تھا کہ ایسا نہ ہوتا الطاف حسین کی کراہیں ابھی تھمی نہیں تھیں کہ زرداری صاحب کی آہیں منظرِ عام پے ابھرنا شروع ہوئیں انشاءاللہ سلسلہ دراز ہے حکومتِ وقت تک یہ جائے گاـ
اب احتساب سے انصاف سے کسی کا چھٹکارہ نہیں ـ یہ کرامت آج ہوگئی عوام کو 67 سالوں سے دن رات رُلانے والے اب انشاءاللہ خود روئیں گے ـ اور اب عوام ان کا تماشہ دیکھیں گے ـ میرے ہم وطنو مفاہمتی عمل ختم اور اب حقیقی انصاف شروع یہی ہے ـ نیا پاکستان بلاول انہی کا بیٹا ماں کی قربانی نے اور ساتھیوں نے اس کا ذہن زرداری سے الگ تربیت کیاـ نیا پاکستان نیا موڑ لے سکتا ہے ـ سوچ کا فرق اس عوام کی ضرورت ہےـ
عمران خان تبدیلی کا عنوان تھے جو نجانے کیسے یکبارگی سانحہ پشاور کے بعد ہوا میں تحلیل ہو گئے اور اب منظر عام پر ہیں جنرل راحیل شریف پاکستان ہمیشہ نازک دور میں رہا ہے مگر اب غیر یقینی سیاسی صورتحال ہے جو جنرل راحیل کی بہترین فوجی حکمتِ عملی کا حصہ ہے ـ چھوٹےیا بڑے اب ان کے سیٹ بنائے جائیں گے جیسے ہم الجبراء میں بریکٹس ڈال کر سیٹ بناتے تھے ـ مجرموں کےسیٹ بالترتیب ( بگ باس جونئیر باس ورکر سہولتکار ہدف؟) سب ایک ہی صف میں انکار کرنے کا مجاز کون ہوگا؟ جب محنت سے تیار کی گئی تفتیشی رپورٹس پر چھوٹے سے لے کر سربراہ تک کے دستخط شدہ حلفی بیانات تصدیق کر رہے ہوں گے ـ قیامتِ صغریٰ کا ایک منظر تو آج ہی دیکھ لیا جب پہلے ہی وار ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد زرداری ویسے ہی نواز سے انجان ہوگئےـ
نفسی نفسی کی صدائیں اُس وقت کیسے گونجیں گی زرداری کی نواز شریف سے لاتعلقی اور قطع رحمی عوام کو مبارک ہو یہ چیختے چِلاتے ایک دوسرے پے گرجتے برستے لوگ آپ کے سکون کی پہلی علامت ہیں پاک فوج کو ساری گندی مچھلیاں اس لئےبھی صاف کرنی ہیں چائنہ اقتصادی راہداری اس صدی کا تاریخی سب سے بڑاترقیاتی منصوبہ جس کی کامیابی مشروط تھی بہت بڑے آپرشن کی تا کہ راستے علاقے ادارے سربراہ ماحول سوچ تبدیل ہو نیا ماحول بنے پرانے مجرم عبرت کا نشان بنیںـ
واحد یہی راستہ تھا جس میں حکومتِ وقت کو بھی احتجاج کا سفارش کا کسی قسم کا کوئی حق نہیں دیا گیا گیا تا کہ صاف ہموار پاکستان کامیاب شاہراہ پے چلے نہیں بلکہ بھاگے ـ بڑے بڑے نام نہاد سیاسی نام بڑی قد آور شخصیات اب ویسے ہی بے مول بے مایاں ہیں ـ جیسے قرآن پاک بیان کرتا وہ بے وقعت ہوئے جنہوں نے اللہ کے قہر کو آواز دی زمین پر لوگوں پر ظلم و بربریت کی انتہاء کر کے اگست 2015 قیام سے استحکام تک کا سفر اسی اگست میں مکمل
تحریر : شاہ بانو میر