لاہور(ویب ڈیسک ) سینئیر صحافی عامر متین نے کہا ہے کہ ان کے خیال میں چوہدری شوگر ملز اب تک کا سب سے بڑا کیس ہے۔ عامر متین نے کہا کہ مریم نواز اور شہباز شریف نے 1500ایکڑ زمین اور شوگر مل خریدنے کے ذرائع ظاہر نہیں کیے تھے اور آج نیب میں ان سے اس کے متعلق ہی سوال کیے گئے۔ عامر متین نے بتایا کہ چودھری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کے غیر ملکی شخصیات سے تعلقات کا انکشاف ہوا ہے۔تفصیلات کے مطابق مریم نواز سے متحدہ عرب امارات کے سعید سیف بن جابر السعودی کے ساتھ مالیاتی تعلق کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی۔ نیب نے برطانیہکے شیخ ذکا الدین ہانی ، سعودی عرب کے احمد جمجون اور متحدہ عرب امارات کے نصیر عبداللہ لوٹھ سے کاروباری تفصیلات کے بارے میں پوچھا۔تفصیلات کے مطابق نیب نے مریم نواز سے قرضوں اور سرمایہ کاری کی تفصیلات بھی طلب کی ۔نیب نےمریم نواز سے اس بارے میں بھی جواب مانگا گیا کہ ٹی ٹی کے ذریعے منتقل ہونے والی رقوم اور کہاں سے آئیں، اس کے علاوہ مریم نواز سے زمین کی خریداری کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں۔ دوسری جانب نیب کی تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ جنوری 2018ء مسلم لیگ حکومت کے دوران فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کی رپورٹ کے مطابق چودھری شوگر ملز نے اربوں روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کی۔نیب تحقیقات 2018ء میں شروع کی گئی جس میں نواز شریف مریم نواز، شہباز شریف شریف سمیت خاندان کے دیگر ارکان شیئر ہولڈر ملوث پائے گئے۔ نیب ذرائع نے بھی دعویٰ کیا کہ شریف فیملی سمیت متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں بھی چند شیئر ہولڈرز ہیں۔ 2001ء سے 2017ء کے درمیان بیرون ملک رہنے والے افراد کو اربوں روپے کا شیئر ہولڈرز بنایا گیا۔ مریم نواز، حسن اور حسین نواز نے شیئر واپس وصول کیے۔ چوہدری شوگرملز کیس میں نیب پیشی پر مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر مریم نواز سے شیئرزہولڈرز ہونے پر معلومات، غیر ملکیوں سے مالی رابطوں اور بیرون ملک سے ملنے والی ٹیلی گرافک ٹرانسفرکی معلومات مانگی گئیں ہیں.