اسلام آباد(ویب ڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس ہوا،اجلاس میں اراکین کمیٹی نے وزیردفاع کی عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کیا۔نجی ٹی وی کے مطابق چیئرمین سینیٹر ولید اقبال کی زیرصدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کا اجلاس ہوا۔ پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے وزیردفاع کی عدم موجودگی پر سوال اٹھایا اور کہا کہاں ہیں وزیردفاع؟ دیگر ارکان نے بھی رحمان ملک کی حمایت میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال پر وزیردفاع کا پالیسی بیان آنا چاہیے تھا۔وزارت دفاع کے حکام نے کمیٹی کو بھارت کی جانب سے آرٹیکل تین سو سترختم کرنے کے غیرآئینی اقدام اور اس کے منفی اثرات پر بریفنگ دی۔ ارکان نے کہا کہ پاکستان کو مختلف نوعیت کی دھمکیاں دی گئیں، جوابی حکمت عملی کون بتائے گا؟ امریکی صدر کا پاکستان کے بارے میں سخت بیان آیا، اس پر ہمارا موقف کون بتائے گا؟چیئرمین کمیٹی نے یقین دلایا کہ ارکان کے جذبات وزیر دفاع تک پہنچادیئے جائیں گے۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پی ایم ڈی سی بل سینیٹ میں مسترد ہونے کے بعدسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت نے چیرمین کمیٹی شیخ عتیق کے خلاف بغاوت کردی ،پی پی ،ن لیگ کے چھ ارکان کمیٹی ہٹانے کے لیے چئیرمین سینیٹ کے پاس پہنچ گئے ،چئیرمین کمیٹی پرارکان کمیٹی کے ساتھ رویہ درست نہ ہونے کاالزام لگایاگیا،چئیرمین کمیٹی نے کہاکہ پی ایم ڈی سی بل پر کمیٹی میں سب نے اتفاق کیامگرایوان میں ذاتی عنادپر بل کیخلاف ووٹ ڈال کرمسترد کردیاگیا،پیپلزپارٹی کے رہنماڈاکٹرعاصم نے بل مسترد کرنے کے لیے رابطہ کیاتھا۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوارڈینیشن کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر میاں محمد عتیق شیخ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقدہوا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز پروفیسر ڈاکٹر مہر تاج روغانی، ڈاکٹر غوث محمد خان نیازی، ثناء جمالی، ڈاکٹر سکندر میندرو، بہرہ مند خان تنگی، ڈاکٹر اشوک کمار اور سردار محمد شفیق ترین کے علاوہ سیکرٹری صحت اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین کمیٹی نے گزشتہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اراکین کمیٹی کو گزشتہ اجلاس کے حوالے سے کچھ تحفظات ہیں اور کمیٹی سے واک آوٹ کرگئے ۔چئیرمین قائمہ کمیٹی عتیق شیخ کمیٹی ممبران کو منانے کے لیے کمیٹی روم سے باہر آئے اور کہاکہ میں آپکا احتجاج ریکارڈ کر لیتا ہوں لیکن آپ لوگ کمیٹی میں واپس آئیں،میرے لئے یہ چیئرمین شپ اہمیت کی حامل نہیں ہے،میں ابھی استعفی دے دیتاہوں لیکن آپ لوگ کمیٹی میں آئیں اور بیٹھ کے بات کریں۔ڈاکٹر اشوک کمار نے کہاکہ آپ کارویہ میڈیا اور اراکین کمیٹی کے ساتھ درست نہیں ہے،آج کے اجلاس میں نہیں بیٹھیں گے، میرے ساتھ چھ ڈاکٹرز سینیٹرز ہیں اور ماہر ڈاکٹرز ہیں ، آج کا اجلاس ملتوی کر دیاجائے۔سینیٹرز کے احتجاج کے بعد کمیٹی کااجلاس ملتوی کردیاگیا۔کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے سینیٹرعتیق شیخ نے کہاکہ میرے لیے چیئرمین شپ کوئی اہمیت نہیں رکھتی،اگر آپ لوگ چاہیں تو میں ابھی استعفیٰ دے دیتا ہوں،اس وقت جو حالات اپوزیشن نے پیدا کیے وہ قابل افسوس ہیں ،کمیٹی اراکین کی جانب سے پی ایم ڈی سی بل پر حمایت کی گئی گزشتہ اجلاس میں پی ایم ڈی سی کے معاملے پر فیصلہ متفقہ تھا، اگر اب کوئی ذاتی عناد کہ وجہ سے کوئی مہم چلائی جا رہی ہے تو میں کہا کہہ سکتا ہوں؟آج کے احتجاج کی وجہ سمجھنے سے قاصر ہوں،آج کا اجلاس ملتوی کر دیاگیالیکن اراکین کا یہ فعل درست نہیں ،اگر کسی کا ذاتی مفاد کسی بات میں شامل ہے تو مجھے اس کا علم نہیں،گزشتہ کمیٹی میں پی ایم ڈی سی کا بل پیش کرنا تھا جس پر بدمزگی ہوئی۔سینیٹراشوک کمار سمیت دیگر اراکین چیئرمین سینیٹ کے چیمبر چلے گئے،سینیٹرز میں ڈاکٹر اشوک کمار،سینیٹرڈاکٹر غوث محمدخان ،ڈاکٹر اسد،ڈاکٹر سکندرمیندرو،سردارشفیق ترین اوربہرمندتنگی شامل تھے ۔