ڈنمارک کی وزیربرائے امیگریشن کی جانب سے روزے اور مسلمانوں کیخلاف بیان پر ان کی سیاسی پارٹی ڈینش لبرل پارٹی نے اظہار لا تعلقی کا اعلان کیا ہے۔
ڈنمارک میڈیا کے مطابق ڈینش لبرل پارٹی نے اپنی کابینہ کی اہم رکن کے مسلمانوں سے متعلق متنازع بیان سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ،بیان لاتعلقی میں کہا گیا ہے کہ امیگریشن کی وزیر اسٹوج برگ کے متنازع بیان سے پارٹی کا کوئی تعلق نہیں،ان کا یہ بیان ان کی ذاتی رائے ہو سکتی ہے لیکن پارٹی پالیسی نہیں ،پارٹی کی اعلیٰ قیادت وزیر موصوفہ کے نظریات کی حمایت نہیں کرتی ۔
ڈنمارک کی انتہائی سخت امیگریشن کی پالیسیوں کی وجہ سے شہرت رکھنے والی امیگریشن کی وزیر اسٹوج برگ نے اپنے ایک کالم میں تحریر کیا تھا کہ کام کے دوران دن بھر کا روزہ رکھ کر بھوکا رہنا جدید معاشرے کے لئے چیلنج ہے۔ مقامی مسلمانوں کو چاہیئے کہ ماہ رمضان میں وہ چھٹی لے لیں کیونکہ مذہب ایک ذاتی معاملہ ہے اوراس سے معاشرے میں ممکنہ بگاڑ کا خطرہ بھی ہے۔
اسٹوج برگ نے مثال پیش کرتے ہو ئے کہا تھا کہ خاص طور پر بس ڈرائیوروں اور اسپتال کے عملے کے افراد کو روزہ داروں ممکنہ خطرات زیادہ ہو سکتے ہیں،تاہم بس کمپنیوں کی جانب سے فوری طور پر رد عمل سامنے آیا کہ رمضان میں روزہ رکھ کر کام کرنے والوں کے ساتھ ایسا کوئی مسئلہ نہیں ۔