صدر باراک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ہے کہ وہ رونا بند کردیں اور الیکشن کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش نہ کریں۔ دوسری جانب ڈیموکریٹ حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ٹرمپ کی شکست کی صورت میں ان کے حامی ہنگامہ آرائی بھی کرسکتے ہیں۔
اٹلی کے وزیر اعظم سے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس بریفنگ کرتے ہوئے صدر اوباما کا کہنا تھا کہ ٹرمپ الیکشن کی ساکھ کو متاثر کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ کوئی صدارتی امیدوار اس طرح کی حرکت کرے ۔ انہوں نے ٹرمپ سے کہا کہ وہ رونا بند کردیں اور ووٹ حاصل کرنے کے لیے اپنا کیس مضبوط کریں ۔
پیر کے روز ری پبلکن پارٹی کی جانب سے جاری کی گئی ایک وڈیو میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈیموکریٹ پارٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی ریلیوں میں احتجاج کرنے کے لیے مختلف افراد کی خدمات کرائے پر حاصل کی تھیں ۔
وڈیو کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی نے ٹرمپ کی ریلیوں کو متاثر کرنے کے لیے یونین ممبرز ، بے گھر افراد اور ذہنی طور پر متاثرہ افراد کی خدمات حاصل کی تھیں ۔ ہلیری الیکشن کیمپین نے اس حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا ۔
ادھر ڈیموکریٹ سیاسی حلقوں کی جانب سے اس تشویش کا اظہار کیا گیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ الیکشن ہار جاتے ہیں تو اس صورت میں ان کے سفید فام حامی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر آسکتے ہیں اور الیکشن کے نتائج کو چیلنج کرسکتے ہیںجبکہ کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے حامی ہنگامہ آرائی بھی کرسکتے ہیں ۔ ہمیں اس حوالے سے سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے ۔
امریکی اخبار کی جانب سے پندرہ اہم ریاستوں میں کیے گئے سروے کے مطابق ہلیری کلنٹن کو ڈونلڈ ٹرمپ پر واضح برتری حاصل ہے اور وہ صدر بننے کے لیے درکار 270 ووٹ با آسانی حاصل کرلیں گی۔ ان ریاستوں میں انہیں ٹرمپ کو چار پوائنٹس کی سبقت حاصل ہے ۔