نئی دہلی……بھارت کی ریاست ہما چل پردیش کے دور دراز گاؤں میں شادی کے عجیب و غریب رسم و رواج ہیں،جن میں غربت سے لڑنے کی تگو دو اور زمین کے بٹوارے کے خوف کی جھلک نظر آتی ہے۔
یہ کہانی بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے دو بھائیوں امر اور کندن کی ہے،جو بچپن سے ایک ساتھ رہے،محنت مزدوری کرکے زندگی کی گاڑی بھی ساتھ کھینچتے ہیں،ایک ہی گھر میں رہتے ہیں اور ایک ہی عورت کو اپنا جیون ساتھی بنایا ہے، سن کر عجیب سا لگا؟ لیکن یہ حقیقت ہے کہ اندرا دیوی نامی خاتون ان دونوں بھائیوں کی اکلوتی بیوی ہے اور 25برس سے ماں باپ کی جانب سے طے کیے گئے اس رشتے کو نبھا رہی ہے۔اندرا دیوی سے بات کی گئی تو اس نے بتایا کہ صرف وہی دو شوہروں کے ساتھ زندگی نہیں گزار رہی، اس گاؤں میں تو کہیں تین مردوں نے ایک خاتون سے شادی کی ہے تو کوئی خاتون چار افراد کو اپنی زندگی کا ساتھی بنائے ہوئے ہے۔بھارت میں ایک عورت کی ایک ساتھ دو یا دو سے زیادہ شادیاں غیر قانونی ہیں،لیکن ہمالیہ کی وادیوں کے اس دور دراز گاؤں میں یہی رواج رائج ہے، غربت کی فکر اور زمین کے ٹکڑے کے بٹوارے کے خوف نے شاید رشتوں کا بٹوارہ کردیا ہے۔