ڈھاکا: بنگلا دیش کا رہائشی 8 سالہ یہ بچہ ایک ایسی عجیب و غریب، نایاب اور انتہائی تکلیف دہ بیماری میں مبتلا ہے جس کی وجہ سے اس کا جسم بظاہر پتھر میں بدلتا جارہا ہے۔
مہندی حسن نامی اس بچے کو گاؤں کے دوسرے بچے اور لوگ دیکھ کر ڈرتے ہیں اور اسی لیے یہ بچہ گھر کی چاردیواری کے اندر ہی زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ اگرچہ اس کا چہرہ بالکل ٹھیک ہے لیکن باقی جسم پر جلد کی ایک نایاب لیکن شدید تکلیف دہ بیماری کی وجہ سے موٹی اور سخت پپڑیاں جم گئی ہیں جو دور سے دیکھنے پر پتھر کی طرح نظر آتی ہیں۔ ان پپڑیوں پر مہندی حسن کی جلد اتنی حساس ہوگئی ہے کہ اگر کوئی اسے چھولے تو وہ درد کی شدت سے بلبلا اٹھتا ہے۔ اسی کیفیت کی وجہ سے وہ خود بھی کسی چیز کو چھونے سے خوفزدہ رہتا ہے یہاں تک کہ وہ بڑی تکلیف اور مشقت سے گزر کر ہی کپڑے پہن پاتا ہے۔
بچے کو آس پاس کے سارے لوگ ٹھکرا چکے ہیں لیکن اس کے والدین اپنے جگر کے ٹکڑے کی دیکھ بھال میں مصروف ہیں۔ مہندی کی والدہ نے بنگلا دیش کی حکومت اور دنیا بھر کے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر آگے آئیں اور اس معصوم کا علاج کروانے میں ان کی مدد کریں تاکہ یہ بھی دوسرے بچوں کی طرح معمول کی زندگی ہنستے کھیلتے ہوئے گزار سکے۔