اسلام آباد: قائداعظم یونیورسٹی میں بلوچ طلباء کونسل نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا تاہم جامعہ میں تدریسی عمل آج بھی شروع نہیں ہوسکا۔
اسلام آباد کی قائداعظم یونیورسٹی میں تدریسی عمل آج بھی شروع نہیں ہوسکا ہے، بلوچ طلباء کونسل نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان تو کردیا لیکن ساتھ ہی مطالبات کی منظوری تک بھوک ہڑتال شروع کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جامعہ میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری کشیدہ صورتحال اور معاملے کی حساسیت کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری یونیورسٹی اور ٹرانسپورٹ سیکشن میں پہنچ گئی جو کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلئے الرٹ ہے۔
بلوچ طلباء کونسل کی جانب سے ہڑتال ختم کئے جانے کے باوجود یونیورسٹی کی شٹل سروس نہ چل سکی تاہم بسوں کے ٹائروں میں ہوا بھرنی شروع کر دی گئی ہے۔ ڈرائیورزکے انچارج نے بتایا ہے کہ ٹائروں میں ہوا بھرنے میں کم ازکم چوبیس گھنٹے لگ سکتے ہیں جبکہ متعدد بسوں کے ٹائرخراب ہوگئے ہیں جنہیں تبدیل کرنا پڑے گا۔ واضح رہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی سے نکالے گئے طلبا کو بحال نہ کیے جانے پر بلوچ طلبا کونسل نے متعدد ڈیپارٹمنٹس کوتالے لگا کر تدریسی عمل کو معطل اور یونیورسٹی بس سروس بھی بند کردی تھی۔