counter easy hit

طالبہ کی ہلاکت، ملزم ہوشیاری کے چکر میں پولیس کے ہاتھ لگا

سندھ یونیورسٹی جام شورو کی طالبہ نائلہ رند کی خودکشی کا ملزم سپر اسمارٹ بننے کے چکر میں پولیس کی گرفت میں آگیا، جس نمبر پر روز کال کرتا تھا، اس پر آخری بار سوری رانگ نمبر کا میسج دے کر پولیس کے شکنجے میں آگیا۔

Student's death, the police arrested the suspect instead of intelligently

Student’s death, the police arrested the suspect instead of intelligently

نائلہ نے خودکشی کی یا اسے قتل کیا گیا، حقیقت کیا ہے؟پولیس اس بات کا کھوج لگانے میں مصروف ہے، پولیس کے مطابق نائلہ رند نے یکم جنوری صبح 11 سے ایک بجے کے درمیان خودکشی کی۔خودکشی کی اطلاع پر پولیس پہنچی تو نائلہ کے موبائل پر واٹس اپ کال آئی، ایس ایچ او جامشورو نے کال ریسیو کی مگر کوئی جواب نہیں آیا،مگر نائلہ کی خودکشی کے 24 گھنٹے بعد واٹس اپ پرانیس خاصخیلی کا میسج آیا کہ ’’سوری رانگ نمبر‘‘۔اس مسیج پر پولیس کا ماتھا ٹھنکا، ایسا نمبر جوموبائل میں محفوظ ہے اس سے ’’سوری رانگ نمبر‘‘کا پیغام آنا دال میں ضرور کچھ کالا ہے،پولیس نے اس نمبر پر تفتیش کی تو کیس کی پرتیں کھلتی گئیں۔ملزم نے تین ماہ پہلے نائلہ سے فیس بک پر دوستی کی اور پھردوستی محبت میں بدل گئی۔پولیس ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ملزم انیس نے 31 دسمبر کو بھی نائلہ رند سے رابطہ کیا اور موت سے 15 منٹ پہلے بھی میسج کیا، دونوں کا شادی کے مسئلے پر جھگڑا بھی ہوا۔ملزم انیس کا آخری میسج تھاکہ ’’ کال کیوں اٹینڈ نہیں کررہی ہو‘‘۔پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نے لڑکی کو بلیک میل کیا کہ اگر تم نہیں ملیں تو تصاویر سوشل میڈیا پر ڈال دوں گا۔ڈی آئی جی حیدرآباد خادم رند کا کہنا ہے کہ جب پولیس نے ملزم کی گرفتاری کیلئے جامشورو میں اس کے گھر چھاپہ مارا تو ملزم نے کہا کہ ’’مجھے پتہ تھا کہ گرفتار کرنے آؤ گے،آپ نے دیر کردی‘‘۔پولیس نے ملزم انیس خاصخیلی کا ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت سے 6 روزہ تفتیشی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔

پولیس کا ابتدائی تفتیش میں کہنا ہے کہ ملزم لڑکیوں کو بلیک میل کرتا تھا اور اس کے پاس سے 30 لڑکیوں کی تصاویر اور ویڈیوز برآمد ہوئی ہیں۔پوسٹ مارٹم کے مطابق نائلہ کے جسم پر تشدد یا مزاحمت کاکوئی نشان نہیں صرف گلے پر پھندے کا نشان پایا گیاہے۔ورثاء نے بھی مقدمے میں کسی کو ملزم نامزد نہیں کیا تاہم ان کی جانب سے جس نمبر سے نائلہ کو ہراساں کیا جارہا تھا اس کی تحقیقات کرنے اور ملزم کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website