او جی ڈی سی ایل کے تربیتی مراکز بند ہونے سے طلبہ پریشان
کرک: آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے تربیتی مراکز کو بند کرنے والا فیصلہ واپس لے لے۔
او جی ڈی سی ایل نے 2006 میں تربیتی مراکز کھولے تھے، جن میں پیٹرولیم اور گیس کی فیلڈ سے منسلک طلبہ کو تربیت فراہم کی جاتی ہے،تربیت لینے والوں کو ماہانہ وظیفہ بھی دیا جاتا ہے۔ڈان اخبار کی خبر کے مطابق پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے ضلعی کونلسر اور جنرل سیکریٹری رفیع اللہ خٹک نے دیگر طلبہ کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ صوبے بھر میں او جی ڈی سی ایل کا ایک ہی تربیتی مرکز ہے، جسے بند کرنے سے نہ صرف بے روزگاری میں اضافہ ہوگا، بلکہ طلبہ کے لیے تکنیکی مہارت حاصل کرنے کے دروازے بھی بند ہوجائیں گے۔
طلبہ کا کہنا تھا کہ ہزاروں طلبہ نے او جی ڈی سی ایل کے تربیتی مرکز سے تعلیم و تربیت حاصل کرنے کے بعد او جی ڈی سی ایل میں ہی ملازمت اختیار کی۔انہوں نے او جی ڈی سی ایل مطالبہ کیا کہ ضلع میں تیل و گیس کی تلاش کے لیے افرادی قوت کی ضرورت کو نظر میں رکھتے ہوئے بند کیے گئے تربیتی مرکز کو دوبارہ کھول کر اسے جدید سہولتوں کے ساتھ اپ گریڈ کیا جائے۔