انسانی جسم زخموں کو مندمل کرنے، مطابقت اور شدید انجری کے بعد دوبارہ بحالی کی حیران کن صلاحیت رکھتا ہے اور جرمی پیٹون اس کی ایک بڑی مثال ہیں۔برطانیہ سے تعلق رکھنے والے 55 سالہ جرمی ایک خوفناک حادثے کے نتیجے میں اپنے دائیں ہاتھن کی تمام انگلیوں سے محروم ہوگئے تھے۔مگر ڈاکٹروں نے اس محرومی کا ایک منفرد حل نکالتے ہوئے جرمی کے پیروں کی انگلیاں اور انگوٹھا دائیں ہاتھ میں لگا دیا اور وہ ان کو اصل انگلیوں کی طرح استعمال کرنا بھی سیکھ چکے ہیںڈاکٹروں نے پیروں سے ایک انگوٹھا اور دو انگلیاں نکال کر انہیں ہاتھ سے منسلک کردیا تھا اور حیران کن طور پر وہ کام بھی کرنے لگے۔حادثے کے بعد جرمی کا خیال تھا کہ اب انہیں ہمیشہ کے لیے معذوری کی زندگی گزارنا پڑے گی مگر ڈاکٹر پرامید تھے کہ وہ اپنے ہاتھ کو استعمال کرسکیں گے۔اس مقصد کے لیے انہوں نے جرمی کے جسم کے ایک حصے کے ٹشوز کو پیروں کی انگلیاں اور انگوٹھا دائیں ہاتھ میں لگانے کے لیے استعمال کیے۔اب وہ ان انگلیوں کے ساتھ زندگی گزارنا سیکھ رہے ہیں اور روزمرہ کے کام بشمول جوتوں کے تسمے باندھنا اور کھانا پکانے کے لیے بھی ان انگلیوں اور انگوٹھے کو استعمال کررہے ہیں۔حادثے کے وقت کو یاد کرتے ہوئے وہ بتاتے ہیں کہ ابتداءمیں انہیں احساس ہی نہیں ہوا کہ انگلیاں کٹ گئئی ہیں بلکہ ڈاکٹروں نے انہیں اس بات کا احساس دلایا۔تاہم ان کے ایک ساتھی نے فوری طور پر ان انگلیوں کو برف میں محفوظ رکھ دیا تاکہ ڈاکٹر انہیں جوڑ سکیں۔تاہم ڈاکٹروں کے مطابق انگلیوں کو اتنا نقصان پہنچا ہے کہ انہیں دوبارہ لگانا ممکن نہیں مگر پھر پیروں کی انگلیوں کو استعمال کرنے کا خیال آیا۔اس کے لیے ایک سال میں متعدد آپریشن کرکے یہ تجربہ کیا گیا جو کہ کامیاب بھی ثابت ہوا۔