بینکاک ;تھائی لینڈ کی غار میں پھنسنے والے 12 لڑکے اور ان کے فٹبال کوچ کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ سب زندہ ہیں اور غار میں صحیح حالت میں موجود ہیں۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کی فوج کا کہنا ہے
کہ غار میں پھنسنے والے تمام لوگ زندہ ہیں لیکن انہیں واپسی کے لیے غوطہ خوری سیکھنا ہوگی یا پھر مہینوں سیلاب کے کم ہونے کا انتظار کرنا پڑے گا۔خیال رہے کہ 12 نوجوانوں اور ان کے فٹبال کوچ پر مشتمل یہ گروپ 9 روز قبل لاپتہ ہوا تھا، جن کے بارے میں پتہ لگانے میں برطانیہ کے 2 غوطہ غوروں نے اہم کردار ادا کیا۔تاہم اس وقت گروپ کو بچانے والوں کے لیے سب سے اہم چیز ان تک رسد پہنچانا ہے کیونکہ ان کے لیے سب سے بڑا مسئلہ پانی کا بڑھنا ہے۔انہیں کیسے تلاش کیا گیا؟غار میں پھنسنے والے افراد کی تلاش کے لیے تھائی نیوی کے خصوصی دستے نے گزشتہ رات ایک آپریشن کیا، جس میں دو برطانوی غوطہ خوروں نے بھی حصہ لیا۔اس حوالے سے تھائی نیوی کی جانب سے فیس بک پر ایک ویڈیو پوسٹ کی گئی، جس میں لڑکوں کو پانی کے اوپر مٹی کے ٹیلے پر بیٹھا ہوا دیکھا گیا اور وہ غوطہ خوروں کو جواب دے رہے ہیں کہ وہ سب یہاں موجود ہیں اور انہیں بہت بھوک لگی ہے۔اس دوران گروپ کی جانب سے پوچھا گیا کہ انہیں کب تک یہاں رہنا پڑے گا اور آیا وہ یہاں سے واپس جا پائیں گے؟ جس پر غوطہ خور انہیں کہتے ہیں کہ وہ انتظار کریں
لوگ انہیں واپس لے جانے کے لیے آئیں گے۔لاپتہ بچوں کے حوالے سے سامنے آنے والی ویڈیو نے قوم میں ایک امید کی کرن پیدا کردی ہے جبکہ بچوں کے اہل خانہ بھی خوش ہیں کیونکہ اس سے قبل یہ واضح نہیں تھا کہ یہ لوگ کہاں ہیں اور آیا زندہ بھی ہیں یا نہیں۔انہیں کس طرح واپس لایا جاسکتا ہے؟تھائی لینڈ کی غار کی موجودہ صورتحال میں پھنسے ہوئے بچوں کو حفاظت سب سے خطرناک کام ہے۔شمالی تھائی لینڈ میں تھم لوانگ غار بارش کے سیزن کے دوران سیلابی صورتحال کا سامنا کرتا ہے جو ستمبر یا اکتوبر تک جاری رہتی ہے۔اگر بچے اس وقت سے قبل واپس آنا چاہتے ہیں تو انہیں غوطہ خوری کی بنیادی تربیت سیکھنی ہوگی لیکن ماہرین کا کہنا ہے غیر تربیت یافتہ غوطہ خوروں کے لیے کیچڑ اور گندے پانی میں تیرنا انتہائی خطرناک ہوسکتا ہے۔تھائی لینڈ میں دوبارہ انتخابات کا اعلان مسترددوسری جانب اگر یہ بچے پانی کے کم ہونے تک انتظار کرتے ہیں تو اس کے لیے انہیں مہینوں انتظار کرنا پڑے گا اور اس دوران انہیں مسلسل خوراک اور دیگر چیزیں فراہم کرنی ہوں گی۔یہ بچے کون ہیں؟غار میں پھنسے 12 بچے مقامی فٹبال ٹیم کے کھلاڑی ہیں اور ان کے کوچ کبھی کبھار اس طرح کے دوروں پر انہیں لے جایا کرتے ہیں۔اس بارے میں ایک پھنسے ہوئے بچے کی والدہ کا کہنا تھا کہ وہ یہ سن کر بہت خوش ہیں کہ یہ لوگ محفوظ ہیں لیکن میں انہیں جسمانی اور دماغی طور پر ٹھیک دیکھنا چاہتی ہوں۔