برمنگھم (ایس ایم عرفان طاہر سے) حضرت خواجہ زندہ پیر اور حضرت صوفی محمد عبد اللہ خان خلیفہ اعظم دربا ر عالیہ گھمکول شریف کی دو روزہ عظیم الشان عرس مبارک کی تقریبات مرکزی جامع مسجد گھمکول شریف گو لڈن ہیلاک روڈ میں انعقا د پذیر ہوئی جس کی میزبانی کے فرائض صوفی محمد جا وید اختر اور صاحبزادہ شاہد اختر نے سرانجام دیے اور بطور مہمان خصوصی حضرت خواجہ زندہ پیر کے لخت جگر صاحبزادہ پیر با دشاہ خان بھی جلوہ افروز ہو ئے ۔ دو روزہ عرس مبارک کی تقریبات میں برطانیہ بھر اور بیرون ممالک سے جید علماء کرام ،مشائخ عظام ، سیاسی ، سماجی ، مذہبی ،صحافتی، ادبی و مختلف مکاتب فکر کی شخصیات نے کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہو ئے دونوں بزرگان دین کو زبر دست خراج عقید ت پیش کیا ۔عرس مبار ک میں محفل پاک کی نقابت معروف عالم دین مولانا نیا ز احمد صدیقی نے کی۔
اس روحانی و وجدانی محفل پاک کے موقع پراظہار خیال کرتے ہو ئے خلیفہ اول پیر کرم شاہ الا زہری بھیرہ شریف استا ذالعلماء و مفسرقرآن محمد امداد حسین پیرذادہ نے کہا کہ دنیا میں اللہ کا ذکر بلند کرنے والوں کو عرش والے فرشتے بھی تعظیم و تکریم کی نگا ہ سے دیکھتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ صوفی با صفا محمد عبد اللہ خان نے اپنی ساری زندگی ذکر الہیٰ اور اتبا ع رسول ۖ میں گزاری ہے تا قیامت انکے نام کے چرچے ہو تے رہیں گے ۔ انہو ں نے کہاکہ دین حق کا پیغام اللہ کے رسول ۖ اور انکے صحابہ کے بعد اولیاء اللہ کے زریعہ سے دنیا بھر میں پھیلا ہے۔
مفتی عبد الرسول منصور الا زہری نے کہاکہ دنیا میں اللہ اور اسکے رسول ۖکے نام پر بننے والا رشتہ قبر میں جا نے کے بعد بھی قائم رہتا ہے ۔ مفتی محمد قمر الزمان اعظمی نے کہاکہ جس طرح جسم کی بیما ری کو رفا کرنے کے لیے ڈاکٹر اور طبیب کی ضرورت درکا ر ہے اسی طرح سے بیما ر روح کا علاج اللہ والے ہی کرتے ہیں۔
مفتی یا ر محمد قا دری امیر جما عت اہلسنت برطانیہ نے کہاکہ ہر انسان اللہ کی با رگاہ میں اپنے عمل اور کردار سے بڑا یا چھوٹا ہوتا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ جسے دوسرا مومن اچھا سمجھے تو اسے اللہ رب العزت بھی اچھا سمجھتا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ دنیا میں قدر و منزلت انہیں کو نصیب ہوتی ہے جو ذکر الہٰی اور فکر آخرت سے دلوں کو آباد رکھتے ہیں ۔ مفتی محمد نصیر اللہ نقشبندی نے کہا کہ کچھ اللہ کے بر گزیدہ بند ے ایسے بھی ہیں جو ویرانوں کو آباد کرتے ہیں اور انکے جا نے کے بعد بھی لوگ انکا تذکرہ کرکے فخر محسوس کرتے ہیں۔
خلیفہ مجاز نیریاں شریف آزادکشمیر علامہ عبد اللہ عتیق نے کہاکہ اولیاء اللہ مرنے کے بعد بھی لو گو ں کے دلوں میں آباد رہتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ چاروں سلاسل یعنی قا دری ، چشتی ، سہروردی اور نقشبندی سے وابستہ اولیاء عظام جو شریعت کے پابند ہوں ہما رے لیے قابل عزت و تکریم اور لائق تقلید ہیں ۔ مولانا ظفر محمود فراشوی نے کہاکہ اللہ والوں کی صحبت ظلمات کے اندھیروں سے نکال کر نو ر کے اجالوں کی طرف لیجاتی ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ صیح ولی کامل وہی ہے جو مرید کا رشتہ اللہ اور اسکے رسول ۖ سے مزید مضبوطی کے ساتھ جوڑ دے ۔ انہو ں نے کہا کہ جاہل پیروں اور ڈسکو نعت خوانوں نے دین کو نقصان پہنچایا ہے۔
مولانا سید ظفر اللہ شاہ نے کہاکہ قرآن پاک مومن کی زندگی کا مکمل نصاب حیات رکھتا ہے اولیا ء اللہ بندے کو درحقیقت اللہ اور اسکے رسول ۖ کے احکامات کی طرف راغب کرتے ہیں ۔ مولانا عبد الغفور چشتی نے کہاکہ انسان اگر اللہ کی طلب کرے تو اسے ضرور پا لیتا ہے اور جو اللہ سے لو لگا لے تو وہ دنیا و آخرت کے تمام خزانے اور انعامات سمیٹنے والا ہے ۔ پر و فیسر رمضان رضا نے کہاکہ دنیا میں ایمان کی سلامتی کے ساتھ رہنے والے مسلمان کی نجا ت لا زمی ہے ۔ علامہ سید محمد فاروق شاہ سیا لوی نے کہا کہ ایک مومن مسلمان کے لیے وہی راستہ بہتر ہے جو شہداء صالحین صادقین اور نیک لوگوں کا راستہ ہے۔
مولانا فضل حق قا دری نے کہاکہ علماء دین کی یہ اولین ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مقتدیوں کی مذہبی سیاسی اور ہر اعتبار سے تربیت کریں ۔ حافظ محمد سعید مکی نے کہا کہ دور حاضر میں اولیاء کرام اور علماء دین کو منبر ومحراب سے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ۔ علامہ غفور احمد چشتی نے کہاکہ اللہ کا ذکر ہمہ وقت کرنے والوں کو خالق و مالک دنیا و آخرت میں شہرت و وقار سے نوازتا ہے ۔ صا حبزادہ پیر محمد طیب الرحمن قا دری چیئرمین قا دریہ ٹرسٹ برطانیہ نے کہاکہ نیکوں کاروں کی صحبت اور رفاقت اختیار کرنے سے ہی قیامت کے روز شفاعت نصیب ہو گی ۔ راجہ محمد سلیم اختر چیئرمین مسجد کمیٹی گھمکول شریف نے کہاکہ تا ریخی جلو س صوفی محمد عبد اللہ خان کی زیر سرپرستی گذشتہ 54 برس سے نکالا جا رہا ہے جس سے اس دیار غیر کے گلی کوچوں میں کلمہ حق کی صدا بلند ہوتی رہتی ہے۔
انہو ں نے کہاکہ صوفی محمد عبد اللہ خان جو مسجد اور مدرسہ اپنی زندگی میں تعمیر کر کے گئے ہیں یہ انکے لیے ایک صدقہ جا ریہ ہے جس کا ثواب انہیں تا قیا مت پہنچتا رہے گا انہو ں نے کہاکہ ہم سب کو بھی ایسے نیک لوگوں کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کرنی چا ہیے ۔ علامہ محمد اخلاق مبارک نے کہاکہ ذکر الہیٰ کا پرچار کرنے والوں کو اللہ اپنی رحمت و برکت سے ضرور نوازتا ہے۔
عرس پاک کی محفل سے مفتی عبد الکریم جما عتی نقشبندی ، علامہ غلام ربانی افغانی ، صاحبزادہ شاہجہان مدنی، امام عامر ، مولانا قمر الیاس ،شیخ یزدانی رضا، شیخ محمد یسین، ڈاکٹر اطہر الا زہری ، امام اعجاز شامی ، امام عادل ، امام صدیقی، امام محمد عاصم، شیخ اسرار رشید ، شیخ رضوان حسین ، اسماعیل حسین، امام خالد حسین ، شیخ محمد عتیق اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر مفتی گل الرحمن قا دری ،مولانا محمد بوستان قادری برٹش مسلم فورم،کونسلر ذاکر چو ہدری ، حافظ محمد مشتاق ، مفتی اکبر زیرک ، مولانا اکرام الحق ، پیر طریقت صاحبزادہ محمود قاسم ، صاحبزادہ پیر نیا ز الحسن قا دری سلطان باہو ٹرسٹ برطانیہ ،صاحبزادہ پیر نجیب الرحمن فیض پوری ، صاحبزادہ انوار المالک لقمانوی ، قا ری حفیظ الرحمن چشتی ، مولانا شبیر الحسن صدیقی ، الحاج عبد المجید قا دری ، علامہ مفتی حسن رضا ،امام شاہد تمیز ضیاء الامہ سنٹر بوزلے گرین، جا وید اقبال ، قمر خلیل ، قاری محمد آصف ، رفاقت ،حاجی محمد دین ، عبد الکریم ، محمد زین ، حاجی طارق لوہار ، مولانا رضوان نعیم ، قا ری منیر مہروی ، قا ری محمد نذیر ،محمد غالب ، پر وفیسر احسان الحق سائوتھ اینڈ سٹی کالج برمنگھم ، حافظ منیر احمد ، قا ری منیر احمد جما عتی ، حافظ محمد قاسم صدیق چشتی ، علامہ تنویر شاہ اور دیگر نے خصوصی شرکت کی۔